الیکشن کمیشن کی ن لیگ کو انٹراپارٹی انتخابات کرانے کیلئے 1 ہفتے کی حتمی مہلت

الیکشن کمیشن کی ن لیگ کو انٹراپارٹی انتخابات کرانے کیلئے 1 ہفتے کی حتمی مہلت
اسلام آباد: الیکشن کمیشن کی جانب سے ن لیگ کو انٹراپارٹی انتخابات کرانے کیلئے ایک ہفتے کی حتمی مہلت دیدی گئی۔ تفصیلات کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن کے معاملے پر سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے کی۔ مسلم لیگ ن کے وکیل ارشد جدون پیش ہوئے۔ الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ ن لیگ حکام نے یقین دہانی کرائی تھی کہ 30 دسمبر کو انٹر پارٹی الیکشن ہو جائے گا۔ مسلم لیگ ن کے وکیل نے بتایا کہ 30 دسمبر کو انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کرا سکے۔ 31 جنوری تک انٹرا پارٹی الیکشن کرا دیں گے۔ احسن اقبال نے اس حوالے سے درخواست الیکشن کمیشن میں جمع کرا دی ہے۔ 31 جنوری کو پارٹی الیکشن ہو جائے گا، آخری موقع دے دیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ جو جماعت اپنے الیکشن نہیں کرا سکتی وہ باقی الیکشن کیا کرائے گی؟ ہمیں مسلم لیگ ن کا انتخابی نشان منسوخ کردینا چاہیے۔ انتخابی نشان منسوخ کریں پھر ہی آپ انٹرا پارٹی الیکشن کرائیں گے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کبھی آپ کورونا کا کہہ دیتے ہیں، کبھی کوئی اور بہانہ کر لیتے ہیں۔ انٹرا پارٹی الیکشن کرانے ہی سے سیاسی جماعت کے اندر جمہوریت آئے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 7 روز کا فائنل شو کاز نوٹس جاری کررہے ہیں، انتخابی نشان منسوخ کا شوکاز نوٹس جاری کریں گے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔