امریکا دو ٹوک مؤقف اپنا کر اسرائیل کو رفح پر حملے سے روکے: گوتریس

امریکا دو ٹوک مؤقف اپنا کر اسرائیل کو رفح پر حملے سے روکے: گوتریس
کیپشن: امریکا دو ٹوک مؤقف اپنا کر اسرائیل کو رفح پر حملے سے روکے: گوتریس

ویب ڈیسک:  اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے رفح میں کسی بھی اسرائیلی فوجی کارروائی پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے کے تباہ کن انسانی اثرات ہوں گے۔

 قطری نشریاتی ادارے سے نشر ہونے والے ایک انٹرویو کے دوران انتونیو گوتریس نے امریکہ سے اسرائیل کو رفح پر حملے سے روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو دو ٹوک مؤقف لینا چاہیے اور اسرائیل کو رفح پر حملے سے روکنا چاہیے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں (انروا) کو بھی غزہ میں امداد کا سنگ بنیاد سمجھا اور انروا کے غیر جانبداری کے اصولوں پر اقوام متحدہ کے عزم کا اعادہ کیا۔

سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے تمام عطیہ دہندگان ملکوں سے اپیل کی کہ وہ انروا کی امداد دوبارہ شروع کریں۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات اور قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت جاری رہے گی۔

واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی فضائی بمباری سے 34ہزار سے زائد فلسطینی شہید جبکہ 77 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تعداد بچوں اورخواتین کی ہے ۔

خیال کیا جارہا ہے کہ شہدا کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہیں کیونکہ کئی لاشیں اب بھی تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں دبی ہوسکتی ہیں۔

Watch Live Public News