بلوچستان میں شدید بارشوں نے تباہی مچا دی، 6 جاں بحق

بلوچستان میں شدید بارشوں نے تباہی مچا دی، 6 جاں بحق
کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں مون سون کی طوفانی بارش کے باعث سینکڑوں اضلاع کے مختلف علاقے زیر آب آگئے۔ 75 فیصد شہر تاریکی میں ڈوب گیا جبکہ کیسکو حکام سوشل میڈیا پر بیانات تک محدود رہے۔ کوئٹہ کے مضافاتی علاقے مشرقی بائی پاس میں شدید طوفانی بارش جاری ندی نالوں میں طغیانی پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔ متعدد گھروں کی دیواریں گر گئیں۔ سریاب روڈ لنک بادینی میں بارش کے باعث کچی دیواریں گرنے اور مختلف حادثات میں خواتین سمیت 6 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں کا سلسلہ آج بھی جاری رہے گا۔ https://twitter.com/suno_qazi/status/1544205420662870017?s=20&t=JeKI3-araCe3dOtq5K49sg تفصیل کے مطابق کوئٹہ، پشین، چمن، خانوزئی، قلعہ عبداللہ، شمال مشرقی اور مشرقی علاقے، دکی، اوستہ محمد، جھل مگسی، گنداواہ، کرخ، مولہ، ڈیرہ مراد جمالی، ڈیرہ اللہ یار، صحبت پور، مستونگ، قلات، پنجپائی، اوستہ محمد، نوشکی، واشک، بسیمہ، خضدار، بارکھان، لسبیلہ، کوہلو، سبی، آواران، نصیر آباد اور پنجگور، ژوب، دالبندین، نوکنڈی، گرج چمک کے ساتھ بارش نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ https://twitter.com/shoaib8300/status/1544164482590572550?s=20&t=JeKI3-araCe3dOtq5K49sg محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے 24 گھنٹوں کے دوران شمال مشرقی، وسطی، جنوبی مشرقی اور شمالی بلوچستان میں مزید موسلا دھار بارشوں کا امکان ہے جس سے ندی نالوں میں شدید طغیانی کا خدشہ ہے۔ حکام کے مطابق کچے مکانات منہدم ہونے سے متاثرہ افراد کو محکمہ پی ڈی ایم اے نے امدادی سامان پہنچا دیا ہے۔ وزیراعلٰی بلوچستان اور مشیر داخلہ کی ہدایت پر فوری طور پر امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقے میں پہنچ چکی ہیں۔ امدادی سامان میں خیمے، برتن، کھانے پینے کی اشیا سمیت دیگر ضروری سامان شامل ہے۔ اب تک 50 خاندانوں کے لئے سامان بھجوا دیا گیا ہے۔ https://twitter.com/Brave_spirit81/status/1544215911892140034?s=20&t=JeKI3-araCe3dOtq5K49sg مشیر داخلہ میر ضیا اللہ لانگو نے ریسکیو 1122، پی ڈی ایم اے اور متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ نشیبی علاقوں سے نکاسی آب مقرر کردہ وقت میں مکمل کیا جائے۔ افسران خود فیلڈ میں نکلیں اور نکاسی آب کے کام کی نگرانی کریں۔ https://twitter.com/MalikAchkJourno/status/1543975940836958208?s=20&t=JeKI3-araCe3dOtq5K49sg انہوں نے ہدایت کی کہ ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کے لیے موثر مینجمنٹ کو یقینی بنایا جائے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی صورت میں متعلقہ ادارے بروقت موقع پر پہنچیں اور فی الفور امدادی سرگرمیاں شروع کی جائیں۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔