سیلاب متاثرین   کی امداد،میں یہاں فوٹو سیشن کے لیے نہیں آیا، وزیر اعظم 

سیلاب متاثرین   کی امداد،میں یہاں فوٹو سیشن کے لیے نہیں آیا، وزیر اعظم 

(ویب ڈیسک ) نومنتخب وزیراعظم  شہباز شریف نے سیلاب متاثرین میں امدادی سامان تقسیم کیا، انہوں نے کہا کہ میں یہاں فوٹو سیشن کے لیے نہیں آیا۔

اس موقع پر شہبازشریف نے سیلاب متاثرین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلی فرصت میں گوادر آیا ہوں، آپ کے گھر ڈوب گئے ہم اسلام آباد میں کیسے بیٹھے رہ سکتے ہیں۔

نومنتخب وزیراعظم نے سیلاب متاثرین میں امدادی سامان تقسیم کیا، انہوں نے کہا کہ میں یہاں فوٹو سیشن کے لیے نہیں آیا۔

انہوں نے ہدایت دی کہ متاثرین کی مدد اور بحالی کے لیے رپورٹ فوری مرتب کی جائے، مظاہرین کی امداد مین کوئی کسر نہ چھوڑی جائے، متاثرین کی بحالی کےلیے جامع پلان مرتب کرکے پیش کیا جائے۔

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 26 فروری سے شروع ہونے والی بارش نے تباہی مچادی ہے، اللہ کا شکر کہ گوادر میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا مگر پورے بلوچستان میں 5 افراد اس طوفان کی نذر ہوگئے، وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے اپنا حلف اٹھاتے ہی گوادر کا رخ کیا اور آپ کے دکھ کے لیے یہاں پہنچے، یہ آپ پر کوئی احسان نہیں بلکہ میرا فرض ہے، یہ کسی پر احسان نہیں نا ہی کوئی دکھاوا ہے، یہاں ہونے والے نقصان کی ضابطے کے مطابق بھرپائی کی جائے گی۔

شہباز شریف نے کہا کہ یہ جو آفت آئی ہے اس کا کوئی مقابلہ نہیں ہے لیکن آفت بحرحال آفت ہے، پورے پاکستان میں بارش کے نتیجے میں تقریبا 44 لوگ اللہ کو پیارے ہوگئے ہیں، کل سے 7000 بیگ خوراک کے بلوچستان میں آئیں گے، جن کے گھر مکمل تباہ ہوگئے ہیں ان کو ہم نے ساڑھے 7 لاکھ روپے کے چیکس تقسیم کیے، ہم ایک ہیں، ہماری سیاسی قیادت اس میں حصہ ڈالے گی۔

بعد ازاں وزیراعظم نے بارشوں کے باعث جاں بحق افراد کے لواحقین کو 20 ،20 لاکھ روپےاور زخمیوں کو 5 لاکھ روپے دینے کا اعلان کردیا۔

قبل ازیں وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف آج منگل کو بلوچستان کے علاقے گوادر کا دورہ کریں گے۔

وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا یہ پہلا دورہ ہے۔

بیان میں بتایا گیا تھا کہ وزیرِ اعظم گوادر میں حالیہ طوفانی بارشوں کے متاثرین سے ملاقات کریں گے۔

وزیرِ اعظم طوفانی بارشوں سے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ لیں گے اور امدادی کیمپ میں مقیم متاثرہ خاندانوں میں امدادی اشیا بھی تقسیم کریں گے۔

Watch Live Public News