پٹنہ: ( پبلک نیوز) بھارتی ریاست بہار میں جعلی شراب پینے سے 24 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ مرنے والے لوگ دیوالی کی خوشیاں منا رہے تھے۔ کئی لوگ اپنی بینائی بھی کھو بیٹھے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ زہریلی شراب پینے سے منگل کی رات کو اموات کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔ ان افراد کو تشویشناک حالت میں ہسپتال داخل کرایا گیا تھا۔ ڈاکٹروں نے انھیں طبی امداد دینے کی کوشش کی تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔ ابھی تک 24 لوگوں کی موت ہو چکی ہے جبکہ 7 ابھی تک زیر علاج ہیں جن کی حالت بھی خطرے میں ہے۔ جن دیہاتوں میں زہریلی شراب پینے سے اموات رپورٹ ہو رہی ہیں، وہاں لائوڈ سپیکرز کے ذریعے اعلانات کرائے جا رہے ہیں کہ ایسے لوگ جو گھروں میں بیمار پڑے ہیں، وہ سامنے آئیں تاکہ بروقت علاج کرکے ان کی زندگیاں بچائی جا سکیں۔ بہار میں ہونے والی ہلاکتوں پر اپوزیشن رہنمائوں نے حکومت پر سخت تنقید کی اور اسے ذمہ دار قرار ددیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت زہریلی شراب بنانے والے افراد کی سرکوبی میں ناکام رہی۔ اگر مجرموں کیخلاف سخت کارروائی نہ کی گئی تو ایسے واقعات آئندہ بھی رونما ہو سکتے ہیں۔ نتیش کمار نے الزام عائد کیا کہ حکومت اموات کی تعداد چھپا رہی ہے۔ ہماری معلومات کے مطابق ایک ہفتہ قبل گوپال گنج میں 20، بٹیا میں 13 اور مظفر پور ضلع میں 10 لوگوں کی موت ہوئی تھی۔ ضلعی انتظامیہ حقائق چھپانے کے لیے بغیر کسی پوسٹ مارٹم کے لاشوں کی تدفین کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضمنی انتخاب کے دوران حکومتی لیڈروں نے ووٹروں میں شراب تقسیم کی تھی۔ یہی لوگ جعلی شراب کے استعمال سے ہونے والی بڑے پیمانے پر اموات کے لیے براہ راست ذمہ دار ہیں۔ بہار میں جعلی شراب پر پابندی کا دعویٰ پوری طرح ناکام ہو چکا ہے۔