پبلک نیوز:کووڈ 19 کے علاج میں اہم پیش رفت سامنے آ گئی. کووڈ 19 کے علاج کے لئے تجرباتی دوا سے بیماری کی شدت میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے. امریکی دوا ساز ادارے فائزر کا دعوی ہے کہ تجرباتی دوا استعمال کرنیوالے مریضوں کے اسپتال جانے یا اموات کی شرح میں نمایاں کمی دیکھی گئی، اینٹی وائرل دوا ریٹونا وائر کے ساتھ نئی دوا استعمال کرنے سے ہسپتال جانے کی نوبت نہیں آئے گی، یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کو منظوری کی درخواست کے ساتھ دوا کے بارے میں ڈیٹا جاری کیا جائے گا. فائزر کے مطابق نئی دوا کا تجرباتی نام PF-07321332 ہے. دوسری جانب ایک امریکی ادویات کی کمپنی نے پوری دنیا کو بند کر دینے والی وبا کا علاج ویکسین کی بجائے گولی کی صورت میں تیار کر لیا ہے۔ یہ ایک لاجواب گولی ہے جس کو ماہرین کی جانب سے حیران کن قرار دیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ گولی کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے درست طریقہ علاج ہے۔ اس کا استعمال پانچ دن تک جاری رکھنا ہو گا۔ اس گولی کے استعمال سے نہ صرف مریضوں کو شفا مل سکے گی بلکہ عام شہریوں کی زندگیوں کو تحفظ بھی مل سکے گا۔ مَیرک نامی کمپنی کی جانب سے اس دوائی کا نام مولنوپیراویر (Molnupiravir) رکھا گیا ہے۔ طبی ماہرین نے اس کو اہم ‘پیش رفت‘ قرار دیا ہے۔ مَیرک اپنی دوائی کو ریگولیٹ کرانے کے لیے کوشاں ہے اور امریکی ریگولیٹرز کے نام اس حوالے سے خط بھی لکھ دیا گیا ہے۔ کمپنی کے مطابق 2021ء کے ختم ہونے سے پہلے تک اس دوائی کی 10 ملین خوراکیں تیار کی جا سکتی ہیں۔