لاہور: پنجاب اسمبلی کا علامتی اجلاس، حمزہ وزیراعلیٰ منتخب

لاہور: پنجاب اسمبلی کا علامتی اجلاس، حمزہ وزیراعلیٰ منتخب
اپوزیشن کا فلیٹیز ہوٹل لاہور میں اجلاس، 199ممبران نے حمزہ شہباز کو ووٹ دے کر وزیراعلی منتخب کردیا. تفصیلات کے مطابق ‏پنجاب اسمبلی کے علامتی اجلاس میں حمزہ شہباز اکثریتی ووٹ حاصل کرکے وزیراعلی پنجاب منتخب ہو گئے. متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میں حمزہ شہباز کو 199 ارکان نے حمایت میں ووٹ دے دیا. حمزہ شہباز کو پینل آف چیئرمین شازیہ عابد سمیت 199 اراکین کی حمایت حاصل رہی. مریم نواز شریف نے حمزہ شہبازشریف کو ان کی نشست پر جاکر گلے لگا کر مبارک باد دی۔ مریم نواز جذباتی انداز میں ان سے آبدیدہ ہو کر ملیں اور مبارک باد دی. حمزہ شہباز کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ ایوان نے مجھے منتخب کر کے عمران خان پر عدم اعتماد کردیا۔ فاشسٹ حکمران آئین شکن ہیں، آئین کی بے توقیری وفاق سمیت پنجاب میں بھی کی جا رہی ہے، محب وطنوں کو غدار کہا جا رہا ہے جو انکے ساتھ ہے وہ آئین و قانون شکنی کے باوجود محب وطن ہے ۔ بعدازاں نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز اور حمزہ شہباز نے لاہور میں نیوز کانفرنس کی. اس موقع پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ حمزہ شہبازکو وزیراعلیٰ پنجاب بننے پر مبارک باد پیش کرتی ہوں، حمزہ شہباز پنجاب کے عوام کی خدمت کریں گے،عثمان بزدارصرف نام کے وزیراعلیٰ تھے ،شہبازشریف نے پنجاب میں خدمت کے ریکارڈ قائم کیے. مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان نے 2018 میں پنجاب کا مینڈیٹ چوری کیا،اللہ تعالیٰ نے نوازشریف اورشہبازشریف کوسرخروکیا،جب حساب کتاب کا وقت آیا تو فرح خان کو باہر بھیج دیا گیا،پنجاب کے عوام کو2،2 کلو چینی کے لیے بھکاری بنادیاگیا،پنجاب کےعوام کوعثمان بزدارجیسا ناکام وزیراعلیٰ ملاتھا. ان کا کہنا تھا کہ ووٹ چوروں نے عوام کی زندگی اجیرن کردی تھی،حساب کتاب کا وقت آیا تو پنجاب اسمبلی کو تالے لگادیئے گئے،مینڈیٹ چرانے کا بدلہ آج نوازشریف نےلے لیا. مریم نواز نے کہا عمران خان نے پاکستان کا آئین کو توڑنے کا داغ اپنے ماتھے پر سجا لیا ہے، پنجاب کے عوام اپنے حق کے لیے کھڑے ہوں، پنجاب کے عوام کو کہنا چاہتی ہوں کہ آپ اٹھیں اور اس حکومت کے خلاف باہر نکلیں، سحری اور افطاری کے وقت بجلی اور گیس نہیں ہوتی، ہمارے پاس مؤکل نہیں ہوتے مگر نواز شریف اور شہباز شریف نے جنات کی طرح کام کرکے بجلی کے منصوبے لگائے، انٹرنیشنل سازش کا مہرہ خود عمران خان ہے، پنجاب کے عوام کو کہنا چاہتی ہو کہ اگر آپ موٹر ویز۔نئے ہسپتال۔کھیل کے میدان۔سکول چاہتے ہیں تو نواز شریف کا ساتھ دیں. حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ اب وقت بدلنا ہے، جو کسی کا ذاتی ملازم بنے گا اس کا بھی احتساب ہوگا، اگر آئین شکنوں کا احتساب نہ کیا گیا تو یہ ملک بنانا ری پبلک بن جائے گا، کئی مرتبہ اقتدار کی ہوس انسان کو بہت دور لے جاتی ہے ، میں پنجاب کی عوام سے کہنا چاہتا ہوں ، جس نے آئین شکنی کی اس کو کٹہرے میں آنا ہو گا، اس ملک میں خوشحالی تب ہی ہو گی جب آئین کی حکمرانی ہو گی، آئین شکنی کا حساب لیں گے.
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔