اصل سے 5 گنا زیادہ گرم، چین نے مصنوعی سورج تیار کرلیا

اصل سے 5 گنا زیادہ گرم، چین نے مصنوعی سورج تیار کرلیا
بیجنگ: (ویب ڈیسک) چینی سائنسدانوں نے ایک ایسا مصنوعی سورج تیار کیا ہے جو اصل سے پانچ گنا زیادہ گرم ہے۔ اس ایٹمی فیوژن ری ایکٹر نے 17 منٹ سے زائد وقت تک مسلسل سورج سے 5 گنا زیادہ بلند درجہ حرارت کا ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔ چینی خبر رساں ادارے شنہوا نیوز ایجنسی کے مطابق یہ اس ایٹمی ری ایکٹر کو ’ مصنوعی سورج‘ کا نام دیا گیا ہے۔ سائنسدانوں نے اپنے تجربات کے دوران 7 کروڑ ڈگری سیلسیس درجہ حرارت پیدا کیا۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ایڈوانسڈ سپر کنڈکٹنگ ٹوکاماک نامی یہ مصنوعی سورج کی مشین تیار کرنے کا مقصد ستاروں کے اندر ہونے والے قدرتی ردعمل کی نقل کرکے لامحدود توانائی اور درجہ حرارت کے تجربات کرنا ہے۔ اس تحقیق کے سربراہ چائنیز اکیڈمی آف سائنسز انسٹی ٹیوٹ آف پلازما فزکس کے پروفیسر گونگ ژیانزو ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے حالیہ تجربے نے سائنس کو حقیقی بنیاد فراہم کر دی ہے کہ فیوژن ری ایکٹر کو توانائی کے حصول کیلئے چلایا جا سکتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس چینی منصوبے پر اب تک 700 ارب یورو سے زائد کی لاگت آ چکی ہے۔ سائنسدان اس تجربے کو جون 2022ء تک جاری رکھنے کا پلان بنا رہے ہیں۔ خیال رہے کہ ایٹمی فیوژن کو صاف انرجی پیدا کرنے کا اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ اگرچہ اس پر دہائیوں سے تحقیق کا عمل جاری ہے لیکن اس کے باوجود اس کی کمرشل بنیادوں پر پیداوار شروع نہیں کی گئی۔ یہ تجربہ ابھی تک لیبارٹری تک ہی محدود ہے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس میں ماحولیاتی تباہی کا خطرہ بہت کم ہے۔ چین کی ٹیم ایک اور ایٹمی فیوژن ری ایکٹر کے منصوبے جسے فرانس میں تعمیر کیا جا رہا ہے کی معاونت کرے گی۔

Watch Live Public News