ایمزون کا 18 ہزار سے زائد ملازمین کو برطرف کرنیکا فیصلہ

ایمزون کا 18 ہزار سے زائد ملازمین کو برطرف کرنیکا فیصلہ
ایمزون کی جانب سے 18 ہزار سے زائد ملازمین کو برطرف کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایمزون نے کمپنی کے اخراجات کم کرنے کیلئے بڑی تعداد میں ملازمین کی برطرفیاں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سب سے زیادہ برطرفیاں کمپنی کے ای کامرس اور ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ سے کی جائیں گی،اس کا اعلان ایمزون کی جانب سے 18 جنوری کو کیا جائے گا۔ برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، کمپنی کے تقریباً 3 لاکھ کارپوریٹ ملازمین میں سے 6 فیصد ملازمین کو برطرف کردیا جائے گا جوکہ کمپنی کےکاروبار کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔ خیال رہے کہ ایمزون امریکا میں مجموعی طور پر تقریباً 1.5 ملین ملازمین کے ساتھ، وال مارٹ انکارپوریشن کے بعد دوسری سب سے بڑی نجی کمپنی ہے۔ ایمزون کے سی ای او اینڈی جسی نے اپنے پیغام میں دعویٰ کیا کہ غیر مستحکم معیشت اور گزشتہ چند سالوں میں بڑھتی ہوئی بھرتیوں نے اس سال کی سالانہ منصوبہ بندی کو مزید مشکل بنا دیا ہے۔ ایمیزون کا کاروبار ابتدائی طور پر کورونا کے دوران عروج پر تھا، کیونکہ صارفین ہر چیز کے لیے آن لائن شاپنگ پر انحصار کرتے تھے۔ تاہم اس سال کمپنی ذاتی خریداری کی طرف واپسی کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہوئی افراط زر کا سامنا کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ فیس بک پیرنٹ میٹا نے حال ہی میں 11,000 ملازمتوں میں کمی کا اعلان کیا، اس کےعلاوہ ایلون مسک کی جانب سے کمپنی کو 44 بلین ڈالر میں خریدنے کے بعد ٹوئٹر نے بڑے پیمانے پر ملازمتوں میں کمی کا اعلان بھی کیا۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔