ویب ڈیسک:چیئرمین میٹرک بورڈ کےنقل روکنے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، امتحانی مراکز کی تبدیلی رکی اور نہ ہی چھوٹے نجی اسکولوں کو امتحانی سینٹرز بنانے کی روک تھام ہوسکی۔
تفصیلات کے مطابق میٹرک بورڈ میں براجمان مافیا کے سامنے چیئرمین و ناظم امتحانات بےبس، امتحانی مراکز کے انچارج ضیاء الحق اور سابق انچارج نوید قمر نے احکامات ہوا میں اڑا دئیے،امتحان میں ایک روز رہ گیا، من پسند امتحانی مراکز کی تبدیلی جاری ہے۔
انچارچ امتحانی مراکزضیاءالحق کی زیرنگرانی سینٹرز کی ردو بدل جاری ہے جبکہ من پسند نجی اسکولوں 5 کمروں کے اسکول کو 500طلباء کاامتحانی مرکز بنا دیا گیا ہے۔
نجی اسکولوں میں امتحانی مراکز بنانے کیلئے پچاس ہزار سے ایک لاکھ روپے تک لینے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ طلبہ کے امتحانی مراکز تبدیل کرانے کیلئے 40 سے50 ہزار تک لئےجانے کا انکشاف ہواہے۔