بیوی سے غیر فطری تعلق جرم نہیں ، ہائیکورٹ

high court madhya paradesh decision
کیپشن: high court madhya paradesh decision
سورس: google

ویب ڈیسک : بھارت میں مدھیہ پردیش ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ کسی مرد کی طرف سے اپنی بیوی کے ساتھ غیر فطری جنسی تعلق کو ’ ریپ‘ نہیں سمجھا جائے گا کیونکہ اس نوعیت کے معاملے میں بیوی کی رضامندی غیر ضروری ہو جاتی ہے کیونکہ وہ اس سے شادی شدہ تھی۔

جسٹس جی ایس اہلوالیا پر مشتمل مدھیہ پردیش ہائیکورٹ ہائی کورٹ کی ایک بینچ نے ایک خاتون شہری کی جانب سے اپنے شوہر کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر کو منسوخ کر دیا، جس کے میں اس پر غیر فطری جنسی تعلقات کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

اس عدالت کی یہ رائے ہے کہ اس نتیجے پر پہنچنے کے بعد کہ شوہر کی طرف سے قانونی طور پر شادی شدہ بیوی کے ساتھ غیر فطری جنسی عمل کرنا آئی پی سی کی دفعہ 377 کے تحت جرم نہیں ہے۔ ’اس بارے میں مزید غور و فکر کی ضرورت نہیں ہے کہ آیا ایف آئی آر فضول الزامات کی بنیاد پر درج کیا گیا تھا یا نہیں۔‘

بھارت میں ‘ازدواجی عصمت دری’ کو جرم کے طور پر تسلیم نہیں کیا گیا ہے اور اسی بات کو عدالتی فیصلے میں بھی بیان کیا گیا ہے، جس کے مطابق، پولیس اسٹیشن کوتوالی، جبل پور میں درج کرائم نمبر 377/2022 میں ایک ایف آئی آر اور درخواست دہندہ یعنی شوہر کے مجرمانہ استغاثہ کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق مذکورہ شخص نے اپنی بیوی کی شکایت پر اپنے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی تھی، بیوی نے اپنے شوہر کے خلاف ایف آئی آر درج کراتے ہوئے کہا تھا کہ جون 2019 کی ایک شب ان کے شوہر یعنی درخواست گزار نے ان کے ساتھ غیر فطری جنسی فعل کیا، جو متعدد بار جاری رہا۔

بیوی کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کو چیلنج کرتے ہوئے، شوہر نے ہائیکورٹ سے رجوع کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ اس نے اپنی بیوی سے شادی کی ہے اور ان کے درمیان کوئی بھی غیر فطری جنسی تعلق تعزیرات ہند کی دفعہ 377 کے تحت جرم نہیں ہے۔

تاہم عدالت نے مزید واضح کرتے ہوئے کہا کہ قانون کی اس حیثیت میں واحد استثنیٰ آئی پی سی کی دفعہ 376 بی ہے، جہاں عدالتی علیحدگی کی وجہ سے الگ رہنے کے دوران بیوی کے ساتھ جنسی عمل کو عصمت دری تصور کیا جائے گا۔

عدالت نے دفعہ 375 کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے فیصلے میں مزید لکھا کہ شوہر کی طرف سے 15 سال سے زائد عمر کی بیوی کے ساتھ جنسی تعلقات ریپ کے مترادف نہیں ہوں گے۔

تعزیرات ہند کی دفعہ 375 کہتی ہے کہ عصمت دری میں ہر قسم کا جنسی حملہ شامل ہے، جس میں کسی عورت کے ساتھ “غیر متفقہ” جماع شامل ہے۔

تاہم تعزیرات ہند کے سیکشن 375 کے استثنیٰ 2 کے مطابق، شادی شدہ جوڑوں کے درمیان جنسی ملاپ جس میں بیوی کی عمر 15 سال سے زیادہ ہو ’ ریپ‘ نہیں بنتا اور اس نوعیت کے مقدمات میں قانونی کارروائی سے روکا جاتا ہے۔