(ویب ڈیسک ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ یہ گورنر راج لگانے کا شوق بھی پورا کرلیں۔ عوام کا اتنا بڑا مینڈیٹ ہو اور آپ گورنر راج لگا دیں،یہ کوئی مذاق نہیں۔
وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا مجھے نہیں لگتا گورنر سے ملاقات کی مجھے ضرورت ہے، وزیراعظم سے ملاقات مجبوری ہے، گورنر کے ساتھ ایسا کوئی کام نہیں ۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ یہ گورنر راج لگانے کا شوق بھی پورا کرلیں، عوام کا اتنا بڑا مینڈیٹ ہو اور آپ گورنر راج لگا دیں،یہ کوئی مذاق نہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں لاقانونیت کا سلسلہ ٹوٹنا خوش آئند بات ہے، ہماری مخصوص نشستیں دوسروں کو دے کر الیکشن کمیشن نے ناانصافی کی، امید ہے اب یہ نشستیں ہمیں واپس مل جائیں گی، قومی اسمبلی میں ہماری اکثریت میں اضافہ ہوگا۔
وزیر اعلی کے پی کے کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی ملک کی خاطر مذاکرات کے لیے تیار ہیں، ڈیل کے لیے نہیں، مذاکرات کس سے کرنے ہیں، کس کے ہاتھ میں حکومت ہے اور کون ڈمی ہے، غیرمتعلقہ افراد سے بات کرنے کی ضرورت ہے نہ کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی لوگ جب تک سیاسی رہتے ہیں ان سے سیاسی مذاکرات ہوتے ہیں، اب سیاسی لوگ کسی اور کے کندھوں پر سوار اور اشاروں پر چل رہے ہیں، جن کے پاس فیصلہ سازی کی طاقت نہیں، ان سے کیا مذاکرات کرنے، مجھے پتا ہے کن سے بات کرنی اور کہاں بات ہونی چاہیئے، مذاکرات کا مقصد ملک میں آئین و قانون کی بالادستی ہے۔
وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہمارا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں، دو حکومتیں گرا کر ثابت کیا کہ کرسی ہمارا مقصد نہیں۔نومئی کے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نومئی کے واقعات کا سب سے زیادہ نقصان ہمیں ہوا، نو مئی کو ہر حلقے میں ریلیاں اور جلسے کریں گے، شہدا کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان حق کی جانب چلنا شروع ہوئے ہیں، مولانا فضل الرحمان کو اب احساس ہوا ہے کہ وہ جو کر رہے تھے وہ ٹھیک نہیں تھا۔مولانا پہلےکہتے رہے کہ پی ٹی آئی حکومت پی ڈی ایم اور انہوں نے گرائی، بعد میں کسی اور کا نام لیا۔
وزیر اعلی کے پی کے نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اپنی باتوں میں شفافیت لائیں، مولانا تحریک چلا رہے ہیں، اچھی بات ہے، خوش آمدید کہتے ہیں، پاکستان کی خاطر آگے بڑھنے والے ہر شخص کو سپورٹ کریں گے۔