ویب ڈیسک: کراچی کے علاقے شیر شاہ میں سی ٹی ڈی کی کارروائی میں ڈی ایس پی سی ٹی ڈی علی رضا کے قتل میں ملوث 2 دہشت گرد مارے گئے۔
تفصیلا ت کے مطابق محکمہ انسداد دہشت گردی ( سی ٹی ڈی) نے ہلاک دہشت گردوں سے متعلق تفصیلات جاری کر دیں۔
حکام کے مطابق مارے گئے دہشت گردوں کی شناخت قاسم رشید اور عثمان کے نام سے ہوئی، ملزمان نے 7 جولائی کو اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ڈی ایس پی علی رضا کو فائرنگ کر کے شہید کیا تھا۔
سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشتگردوں کا تعلق کالعدم لشکر جھنگوی سے تھا، ہلاک دہشتگرد حافظ قاسم رشید کراچی کا نیا امیر تھا، ڈی ایس پی کے قتل کیلئے ڈسٹرکٹ صدر سید احمد حسن نے سہولت کاری کی، ریکی میں ملوث دو دہشتگرد نعیم اور حمزہ کو گرفتار کیا گیا تھا، گرفتار ملزمان سے دہشتگرد حافظ قاسم رشید اور عثمان کا سراغ ملا۔
حکام کے مطابق مقابلے کے دوران دونوں دہشتگرد مارے گئے، ہلاک دہشتگردوں سے کلاشنکوف، دو پسٹل، تین ہینڈ گرنیڈ برآمد ہوئے، خودکش جیکٹ،ٹارگٹ کلنگ لسٹ بھی برآمد ہوئی، ہلاک دہشتگردوں سے کالعدم تحریک طالبان کا جاری لیٹر بھی ملا، لیٹر کے مطابق کالعدم لشکر جھنگوی کے اس گروپ نے حال ہی میں ٹی ٹی پی میں شمولیت اختیار کی۔
سی ٹی ڈی حکام نے بتایا کہ ہلاک دہشتگرد حافظ قاسم 12 سال کے بعد جیل سے رہا ہوا تھا، ملزم 35 سے زائد قتل، اقدام قتل اور دیگر مقدمات میں ملوث تھا، ڈی ایس پی علی رضا کو قتل کرنے کی پلاننگ کئی ماہ قبل جیل میں کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ رواں سال جولائی میں کراچی کے علاقے کریم آباد میں موٹر سائیکل پر سوار دو حملہ آوروں نے ڈی ایس پی علی رضا کی گاڑی پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں علی رضا اور ان کا محافظ شدید زخمی ہوگئے تھے۔
دونوں کو فوری طور پر عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں دونوں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے تھے۔