مہران فیکٹری میں آگ لگی تو فائر بریگیڈ ٹیم کیوں نہ پہنچی؟

مہران فیکٹری میں آگ لگی تو فائر بریگیڈ ٹیم کیوں نہ پہنچی؟
کراچی ( پبلک نیوز) شہر قائد کے علاقے کورنگی مہران ٹاؤن فیکٹری میں آتشزدگی کے خوفناک واقعے میں 16 افراد کے لقمہ اجل بننے کا واقعہ، آتشزدگی کے نتیجے میں قیمتی جانیں کیوں ضائع ہوئیں اور فائر بریگیڈ پہنچنے کی تاخیر کی وجہ کیا بنی؟ پبلک نیوز نے وجوہات کا پتہ لگا لیا۔ ذرائع کے مطابق کورنگی مہران ٹاؤن سے صرف چند کلومیٹر فاصلے پر قائم کاٹی فائر اسٹیشن پر کھڑی فائر ٹینڈرز کسی کام نہ آسکیں۔ عملے کی عدم دستیابی کے سبب فائر ٹینڈرز کھڑی کھڑی ناکارہ ہو رہی ہیں۔ آتشزدگی کی اطلاع ملنے پر کاٹی کے بجائے منظور کالونی سے فائر ٹینڈرز کو روانہ کیا گیا۔ فائر بریگیڈ ذرائع کے مطابق کاٹی سے فائر بریگیڈز پہنچ جاتی تو جانی و مالی نقصان کو کم کیا جاسکتا تھا۔ نئی آنے والی فائر بریگیڈز کے لیے عملے کی کمی کا سامنا ہے۔ فائر بریگیڈ کے پاس صرف 50 فیصد افرادی قوت موجود ہے۔ چیف فائر آفیسر مبین کا کہنا ہے کہ فائر بریگیڈ کا موجودہ عملہ بھی ریٹائرمنٹ کے قریب ہے۔ بھرتیوں پر پابندی کے باعث عملہ کی کمی کا سامنا ہے۔ ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمی کراچی کی ہدایت پر دوسرے محکموں سے عملہ فراہم کیا جارہا ہے۔

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔