ٹک ٹاکر عائشہ ہراسانی کیس میں گرفتار ملزمان پھٹ پڑے

ٹک ٹاکر عائشہ ہراسانی کیس میں گرفتار ملزمان پھٹ پڑے
لاہور ( پبلک نیوز) ٹک ٹاکر خاتون کو ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار ملزمان پھٹ پڑے۔ عدالت نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پولیس کی جانب سے ملزمان کے 14 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔ جس پر ملزمان پھٹ پڑے۔ ملزم ارسلان کا کہنا تھا کہ ہمیں بے قصور پکڑا گیا۔ واقعہ کا علم تک نہیں۔ مجھے گھر سے بلوایا گیا۔ ملزم افتخار نے کہا کہ میں والد کے علاج کے لیے دیر سے آیا۔ میرا والد شوکت خانم ہسپتال میں داخل ہے۔ میں 17 اگست کو چارسدہ سے آیا۔ ملزم مہران نے بتایا کہ میں وقوعہ کے دن لاہور میں موجود ہی نہیں تھا۔ ملزمان کے وکیل نے استدعا کی کہ عدالت تفتیش کے لیے ریمانڈ دے مگر کم دیا جاٸے۔ ملزمان پہلے ہی بیس دن جیل میں گزار چکے ہیں۔ جس کے بعد عدالت نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔