ویب ڈیسک: کارساز حادثہ کیس کی مرکزی ملزم نتاشہ دانش اور جاں ہونے والے دو افراد کے لواحقین درمیان معاہدہ ہوگیا جبکہ عدالت نے ملزمہ نتاشا اور ان کے شوہر کی ضمانت منظور کرلی۔
تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ نتاشہ کے اہلخانہ نے آمنہ کے اہلخانہ کو ساڑھے 5 کروڑ روپے سے زائد دیت کے طور پر رقم ادا کردی، رقم کی ادائیگی پے آرڈر کے ذریعے کی گئی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ آمنہ کے کسی رشتے دار کو کمپنی میں ملازمت بھی دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق واقعہ میں زخمی ہونے والے افراد کے ساتھ بھی ملزمہ کی صلح ہوگئی اور زخمیوں کو الگ سے رقم ادا کردی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ فریقین کے درمیان دیت کا معاہدہ شرعی قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
جاں بحق افراد عمران عارف اور آمنہ عارف کے ورثا کی جانب سے حلف نامہ بھی تیار کروالیا گیا ، حلف نامے آج ملزمہ کی درخواست ضمانت کی سماعت میں پیش کیے جائیں گے ، ورثا کی جانب سے ملزمہ کی درخواست ضمانت پر نو ابجیکشن سرٹیفیکٹ جمع کروایا جائے گا۔
اس کے علاوہ نو ابجیکشن سرٹیفیکٹ جاں بحق ہونے عمران عارف کی اہلیہ رومانہ عمران ،بیٹے اسامہ عارف اور بیٹی عمیمعہ کی جانب سے جمع کروائی جائیں گے۔
حلف نامہ
حلف نامے کے مطابق ہمارے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں، ہم نے ملزمہ کو معاف کردیا ہے، ہم نے اللہ کے نام پر معاف کیا ہے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے ، ملزمہ کو ضمانت دینے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے ، جو حادثہ ہوا تھا وہ جان بوجھ کر نہیں کیا گیا ہے اور ہم نے بغیر کسی دباؤ کہ یہ نو ابجیکشن سرٹیفیکٹ دیا ہے۔
اس میں بتایا گیا ہے کہ ہم نے حلف نامے میں جو کچھ کہا ہے بالکل درست کہا ہے۔
ملزمہ نتاشا اور اسکے شوہر کی ضمانت منظور
ملزمہ نتاشا اور اسکے شوہر کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔دوران سماعت مدعی ، اہل خانہ اور تمام وکلاء عدالت میں پیش ہوگئے۔
عامر منصوب ایڈووکیٹ نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ اور دیگر شواہد کے حوالے سے تحفظات ہیں، جسکا علاج جاری ہو اسکے جسم میں ادویات کی مقدار موجود رہتی ہے،میٹا سیٹا مائن بلڈ میں سے نکلا ہے یورین میں سے نہیں نکلا ،اہل خانہ اور ملزموں کے درمیان صلح نامہ ہوگیا جسکی کاپی جمع کروادی گئی ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کیا صلح میں شامل تمام لوگ عدالت میں موجود ہیں،جاں بحق ہونے والوں افراد کے اہل خانہ اور دیگر موجود ہیں،کیا زخمی ہونے والے افراد کے درمیان بھی صلح ہوگئی ہے۔
وکیل نے کہا کہ جن فریقین کے درمیان صلح ہوئی ہے وہ تمام لوگ یہاں موجود ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اس طرح کا صلح نامہ کرنے سے آپ لوگوں کو اللہ کے سامنے بھی جواب دی ہونا ہوگا۔
بعدازاں عدالت کی جانب سے سماعت کچھ دیر کیلئے ملتوی کردی گئی۔
وقفے کے بعد کیس کی سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ لوگوں کی جانب سے یہ صلح نامہ کسی دباؤ میں تو نہیں کیا جارہا۔
اہل خانہ نے موقف اپنایا کہ ہم نے اللہ کے نام پر لوگوں کو معاف کیا ہے کسی کا کوئی دباؤ نہیں۔
عزیر غوری ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم عدالت میں درخواست ضمانت پر دلائل دینے کیلئے آئے ہیں۔عدالت آنے پر سرپرائز ملا کہ فریقین کے درمیان صلح ہوگئی ہے،لواحقین کی جانب سے وکالت نامہ اور این او سی جمع کروایا گیا ہے،ہم کلائنٹ کی ہدایات پر عمل کرتے ہیں،اگر لواحقین نے این او سی دے دیا ہے تو اب ہم کچھ نہیں کرسکتے،اگر لواحقین اللہ کی رضا کیلئے معاف کررہے ہیں تو یہ انکی مرضی ہے۔
عزیر غوری ایڈووکیٹ نے کہا کہ مقدمے کا مدعی قانونی وارث نہیں ہیں،قانونی وارثوں میں بیوہ اور بچے شامل ہیں،مستقبل میں اگر عدالت بھی صلح کو مانتی ہے تو وہ بھی ورثاء سے ہی پوچھیں گی،قانونی ورثاء اگر صلح کرلیں تو عدالت بھی ریلیف دینے کی پابند ہوتی ہے،یہ عدالت کی صواب دید ہے کہ وہ ضمانت منظور کرے یا نا کرے۔
ملزمہ نتاشا اور اسکے شوہر کی ضمانت کی درخواست بھی دائر کردی۔عدالت کی جانب ملزموں کی ضمانت کی درخواست منظور کرلی گئی۔عدالت نے ملزموں کی ایک ایک لاکھ روپے کے عوض ضمانت منظور کی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کارساز حادثہ کیس میں پولیس نے جمع کروائے گئے عبوری چالان میں ملزمہ نتاشہ کے برطانوی ڈرائیونگ لائسنس کو ناقابل قبول قرار دے دیا تھا۔