کیا جہانگیر ترین حکومت کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں؟

کیا جہانگیر ترین حکومت کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں؟

اسلام آباد(پبلک نیوز) پیشی سے قبل جہانگیر ترین نے اپنی رہائشگاہ پر سیاسی طاقت کا بھی مظاہرہ کیا۔

جہانگیر ترین کی رہائشگاہ پر وزرا اور اراکین اسمبلی کا اجلاس ہوا، ایم این اے غلام بی بی بھروانہ، غلام لالی، راجہ ریاض، نعمان لنگڑیال، زوار وڑائچ، نذیر بلوچ، اسلم بھروانہ، عبدالحی دستی اور خرم لغاری بھی اس اجلاس میں موجود تھے۔

تحریک انصاف کے ایم این اے راجہ ریاض نے کہا عمران خان کے اعتماد کے ووٹ لینے میں سب سے زیادہ کردار جہانگیر ترین کا تھا۔ عمران خان نے جہانگیر ترین کی وجہ سے ہی اعتماد کا ووٹ لیا، وزیراعظم کے اردگر بیٹھے لوگ خرابیاں پیدا کر رہے ہیں، وزیراعظم اپنے اچھے کو دوست کو نہ کھوئیں۔

اس سے قبل جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ افسوس کا مقام یہ ہے کہ آج ہم پاکستان میں تحریک انصاف سے انصاف مانگ رہے ہیں ٗ میں تو آج صرف یہی بات کروں گا کہ میں تو دوست تھا ٗ مجھے دشمنی کی طرف کیوں دھکیل رہے ہو ٗ میں تو دوست تھا ٗ مجھے دوست ہی رکھو ۔تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج میں اپنی ضمانت کی توسیع کیلئے آیا ہوں ٗ میرے اوپر ایک نہیں ٗ دو نہیں ٗ ان لوگوں نے تین ایف آئی آر کی ہیںٗ میرا آج بھی وہی سوال ہے جو پہلے دن تھا ٗ کیا سارے پاکستان کی 80 سے زائد شوگر ملیں میں سے ان کو صرف جہانگیر ترین یاد آیا ہے اور ابھی تک یاد ہے۔

یاد رہے کہ ایف آئی اے کی بینکنگ کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے کی ضمانت میں 10 اپریل تک توسیع کر دی ہے۔

Watch Live Public News

مصنّف پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے فارغ التحصیل ہیں اور دنیا نیوز اور نیادور میڈیا سے بطور اردو کانٹینٹ کریٹر منسلک رہے ہیں، حال ہی میں پبلک نیوز سے وابستہ ہوئے ہیں۔