لاہور ( پبلک نیوز ) گزشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب کی گاڑی سے چند گز دور فائرنگ کے واقعہ میں صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بھائی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، اس واقعہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب کی سکیورٹی پر سوالات اٹھا دئیے ہیں، سکیورٹی سے متعلق فاش غلطیاں سامنے آئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بھائی کی شادی تھی جس میں وزیر اعلیٰ پنجاب ابھی گاڑی میں بیٹھے ہی تھے کہ فوراً بعد یہ واقعہ پیش آیا، اس واقعہ میں سی ایم سکیورٹی میں غفلت کی نشاندہی ہوئی ہے جہاں پر ایس او پیز پر عمل سرے سے کیا ہی نہیں گیا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جب وی وی آئی پی موومنٹ ہوتی ہے تو اس سے پہلے اس علاقے کو کارڈن آف کیا جاتا ہے، جس جگہ پر وزیر اعلیٰ موجود وہاں پر ہر ایک میٹر کے بعد ایک جوان کو موجود ہونا چاہئے اور باقاعدہ روٹ لگا ہوتا ہے، اس سے پہلے سپیشل برانچ کی ٹیم وہاں پر چیکنگ کرتی ہے، جیمرز لگائے جاتے ہیں، کتے کے ذریعے چیکنگ کروائی جاتی ہے، ہال کے اندر باہر اور کھانے کی بھی چیکنگ کی جاتی ہے۔ اس تقریب میں بھی وزیر اعلیٰ پنجاب کی سکیورٹی کیلئے واک تھرو گیٹ لگایا جانا چاہئے تھا،میٹل ڈیٹکٹر ہونا چاہیے تھا، سفید کپڑوں میں ملبوس سپیشل برانچ کے اہلکار وہاں پر ہونے چاہئیں تھے، جو سب سے پہلے او کے کی رپورٹ دیتے ہیں۔