ویب ڈیسک: اراکین قومی اسمبلی کو ملنے والی مراعات و تنخواہوں کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔
تفصیلات کے مطابق دستاویز میں کہا گیا ہے کہ رکن قومی اسمبلی کی ماہانہ تنخواہ ایک لاکھ پچاس ہزار روپے مقرر کی گئی ہے،دوران اجلاس رکن قومی اسمبلی کو بالترتیب خصوصی 4800 اور عام 2800 یومیہ الاؤنس بھی ملتا ہے،رکن قومی اسمبلی کو سیشن کے دوران 2000 روپے یومیہ نقل و حمل الاؤنس بھی دیا جاتا ہے،جاری سیشن کے دوران مسلسل تین روز غیر حاضر رہنے والا رکن قومی اسمبلی یومیہ یا سفری الاؤنس کا حقدار نہیں ہے۔
دستاویز کے مطابق اراکین قومی اسمبلی کو اخراجاتی الاؤنس ماہانہ پانچ ہزار روپے بھی ادا کیا جاتا ہے،سیشن یا کسی بھی دوسری آفیشل سرگرمی کے لئے آنے والے اراکین کو سفری الاؤنس بھی دیا جاتا ہے،بذریعہ ریل سفر پر ایک ائیر کنڈیشنڈ ٹکٹ اور ایک سیکنڈ کلاس ٹکٹ کے میزان کے برابر رقم ادا کی جاتی ہے،ہوائی سفر کی صورت میں ایک بزنس کلاس ٹکٹ کے مساوی رقم کا حقدار ہو گا،بذریعہ سڑک سفر کی صورت میں 25 روپے فی کلومیٹر الاؤنس کا حقدار ہو گا۔
دستاویز کے مطابق ڈیوٹی کے دوران کہیں مقیم ہونے پر دو ہزار روپے یومیہ ہاؤسنگ الاؤنس کا حقدار بھی ہو گا،سالانہ تین لاکھ روپے مالیت کی مفت سفری سہولت بھی فراہم کی جاتی ہے،مفت سفر کی سہولیات پاکستان ریلویز اور پی آئی اے کے ذریعے دستیاب ہوں گی،ہر رکن قومی اسمبلی کو رہائشگاہ پر حکومت کے اخراجات پر ٹیلیفون کی سہولت فراہم کی جائے گی،دفتر کی دیکھ بھال کے لئے 8 ہزار روپے ماہانہ ادائیگی کی جاتی ہے۔
دستاویز کے مطابق موجودہ اور سابق رکن کو گریڈ 22 کے سرکاری افسر کے مساوی میڈیکل سہولیات فراہم کی جاتی ہیں،سابق رکن قومی اسمبلی اور شوہر یا بیوی کو بلیو پاسپورٹ بھی دیا جاتا ہے، قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کو وفاقی وزیر کے مساوی مراعات اور تنخواہ دی جاتی ہیں،قائمہ کمیٹی کے چیئرمین کو 25 ہزار روپے اضافی ادائیگی کی جاتی ہے،قائمہ کمیٹی کے چیئرپرسن کو سٹینو گرافر، پرائیویٹ سیکریٹری، ڈرائیور اور نائب قاصد بھی دیا جاتا ہے۔
دستاویز کے مطابق قائمہ کمیٹی کے چیئرپرسن کو 1200 سے 1600 سی سی گاڑی، ماہانہ 360 لٹر پیٹرول بھی فراہم کیا جاتا ہے،فنانس بل 25-2024 میں اراکین کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے ک اختیار قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو دے دیا گیا۔