آئس لینڈ کے وزیر خارجہ کا شاہ محمود قریشی کو فون

آئس لینڈ کے وزیر خارجہ کا شاہ محمود قریشی کو فون

اسلام آباد (پبلک نیوز) آئس لینڈ کے وزیر خارجہ گڈ لاو گر تھور تھور دارسون کا وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی ساتھ ٹیلیفونک رابطہ، دونوں وزرائے خارجہ کے مابین آئس لینڈ کے لاپتہ ہونے والے کوہ پیما جون سنوری کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود کا کہنا تھا کہ کوہ پیما کی گمشدگی پر گہری تشویش ہے، لاپتہ ہونے والے کوہ پیما کی تلاش کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ وزیر خارجہ نے آئس لینڈ کے وزیر خارجہ کو لاپتہ کوہ پیما کی کھوج لگانے کیلئے جاری ریسکیو اینڈ سرچ آپریشن کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔

آئس لینڈ کے وزیر خارجہ نے جون سنوری سمیت لاپتہ ہونے والے کوہ پیماؤں کی تلاش کیلئے پاکستان کی طرف سے جاری کاوشوں پر اطمنان کا اظہار کرتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔

پاکستانی کوہ پیما علی سدپارہ اور دو غیر ملکی کوہ پیما بھی موسم سرما میں بغیر آکسیجن کے ٹو کو سر کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ محمد علی سد پارہ نے 2016 میں سردیوں کی مہم جوئی کے دوران پہلی بار نانگا پربت کو سر کیا تھا۔ علی سدپارہ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ انہوں نے آٹھ ہزار میٹر کی آٹھ چوٹیاں فتح کرنے کے علاوہ ایک سال کے دوران آٹھ ہزار میٹر کی چار چوٹیاں بھی سر کی ہیں۔

دوسری جانب محمد علی سدپارہ اور ساتھیوں کی تلاش کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ آج باقاعدگی سے زمینی اور فضائی آپریشن شروع کیا جائے گا، جس کے لئے چار مقامی کوہ پیماؤں کی مدد بھی لی جائے گی۔ آرمی کے دو ہیلی کاپٹر ریسکیو ٹیم بلترو سیکٹر پہنچ گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ٹو کی 8 ہزار بلندی پر آج موسم قدرے بہتر ہے، محمد علی سدپارہ اور ساتھی گزشتہ دو دنوں سے لاپتہ ہیں۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری براہ راست کے ٹو پر ریسکیو آپریشن کی نگرانی کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا وزیراعظم اور آرمی چیف لاپتہ کوہ پیماؤں کا معاملہ دیکھ رہے ہیں۔ علی سدپارہ اور ساتھیوں کی تلاش کیلئے ریسکیو ٹیمیں کام کررہی ہیں۔ کوہ پیماؤں کی واپسی کیلئے قوم سے دعاؤں کی اپیل ہے۔