اسلام آباد: ( پبلک نیوز) سعودی وزیر داخلہ پرنس عبدالعزیز بن بن سعود بن نائف 6 رکنی اعلیٰ حکام کے وفد کے ہمراہ پاکستان پہنچ گئے ہیں۔ پاکستان قیدیوں کی واپسی ان کے ایجنڈے میں شامل ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے نورخان ایئر بیس پر سعودی ہم منصب اور ان کے وفد کا استقبال کیا۔ خیال رہے کہ شیخ رشید نے اپنے سعودی ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی۔ سعودی وزیر داخلہ پرنس عبدالعزیز بن بن سعود بن نائف دورہ پاکستان کے دوران صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان سے بھی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کریں گے۔ سعودی وزیر داخلہ کی آج وزارت داخلہ میں اپنے پاکستانی ہم منصب شیخ رشید سے اہم ملاقات ہوگی جس میں خطے کی سیکیورٹی صورتحال سمیت سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کی رہائی اور دیگر اہم امور پر بات چیت ہوگی۔ شیخ رشید نے بھی ایک بیان میں کہا تھا کہ سعودی وزیر داخلہ کے ساتھ میٹنگ کا بنیادی ایجنڈا پاکستانی قیدیوں کی رہائی سے متعلق ہو گا۔ https://twitter.com/ShkhRasheed/status/1490621486616711169?s=20&t=K_tWeAHO6QAmyR0IQNQskw سعودی عرب نے گذشتہ ماہ ان معاہدوں کی توثیق کی تھی جو قیدیوں کی وطن واپسی سمیت منشیات اور انسانی سمگللنگ کی روک تھام میں مددگار ہوں گے۔ ان معاہدوں پر اس وقت دستخط ہوئے جب مئی 2021ء وزیراعظم عمران خان نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔ اتوار کو پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ سعودی عرب کے وزیر داخلہ ہماری دعوت پر پاکستان پہنچ رہے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی تھی کہ یہ دورہ پاکستان اور سعودی عرب میں پاکستانی قیدیوں کی واپسی کے حوالے سے خوش آئند ثابت ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم مختلف ملکوں کے وزرائے داخلہ کو دعوت دے رہے ہیں۔ ایسا وزیراعظم کی ہدایت پر کیا جا رہا ہے۔ معمولی جرائم میں قید پاکستانیوں کو اسلامی ممالک سے واپس لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم اس معاملے کو وفاقی کابینہ میں لے کر جا رہے ہیں کہ جو لوگ برادر اسلامی ممالک میں جرمانے ادا نہ کر سکنے کے باعث قید ہیں۔ ان کا جرمانہ ادا کر کے رہائی کا انتظام کرایا جائے۔