شیخ رشید کی ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست مسترد

شیخ رشید کی ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست مسترد
اسلام آباد: شیخ رشید کی ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست مسترد کردی گئی۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت کی۔جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے شیخ رشید کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ دوران سماعت شیخ رشید کے وکیل انتظار پنجوتھا نے درخواست ضمانت پر دلائل دیے کہ مقدمے کامدعی ایک سرکاری افسر نہیں بلکہ ایک عام سیاسی ورکر ہے، شیخ رشید کے خلاف جو دفعات لگائی گئیں ان پرصرف سرکاری افسرکمپلینٹ کرسکتاہے۔ انتظار پنجوتھا نے کہا کہ آصف علی زرداری کی اگر جان کو خطرہ ہےتو انہوں نے کیا الزام لگایا؟ آصف علی زرداری نے صرف عمران خان کو ہتک عزت کا نوٹس بھیجا، آصف زرداری یا ان کےاہلخانہ میں سے کسی نے شیخ رشید کیس میں بیان نہیں دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی دونوں سیاسی جماعتیں ہیں، شیخ رشید کا بیان نشر ہونے کے بعد کوئی سیاسی مہم یا ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ جس کے بعد شیخ رشید کے وکیل نے ضمانت منظور کرنے کی استدعا کردی۔ پراسیکیوٹر نے شیخ رشیدکی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کردی اور کہا کہ شیخ رشید دو بڑے سیاسی گروپوں کے درمیان تصادم کروانا چاہتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ شیخ رشید نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ آصف زرداری نے دہشتگردوں کی خدمات حاصل کرلی ہیں وہ عمران خان کو قتل کروانا چاہتےہیں۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔