عمران خان کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو،بڑےانکشاف کردیئے

عمران خان کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو،بڑےانکشاف کردیئے
کیپشن: عمران خان کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو،بڑےانکشاف کردیئے

ویب ڈیسک: سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہاکہ  میرے پاس ایگزر سائز مشین کے علاؤہ کوئی سہولت نہیں۔ نواز شریف اور زرداری کو قید کےدوران لگژری سویٹ دیئے گئے تھے،انکے کھانے بھی باہر سے آتے تھے۔ میں نے اب تک ان سے کوئی رعایت یا سہولت نہیں مانگی،مزید کہا کہ موجودہ بجٹ میں مہنگائی کی شرح مزید بڑھے گی ملک کے قرضے بڑھتے جائینگے۔معاشی حالات دیکھ کر پیپلز پارٹی حکومت میں شامل نہیں ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق  راولپنڈی کی  اڈیالہ جیل  میں بانی پی ٹی آئی عمران خان نےصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حمود الرحمان کمیشن بنانے کے دو مقاصد تھے۔کمیشن بنانے کا ایک مقصد تھا ایسی غلطی دوبارہ نہ دہرائی جائے۔کمیشن نے اپنی رپورٹ میں جنرل یحیٰی کو ذمہ دار ٹھہرایا کہ اس سب کچھ اپنی پاور کیلئے کیا۔ملک میں دوبارہ وہی کچھ دہرایا جارہا ہے جسے معیشت بیٹھ جائے گی۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارے ساڑھے تین سال میں نیب نے ساڑھے 4 سو ارب اکٹھے کئے۔اب 1100ارب مزید جمع ہونا تھا لیکن نیب ترامیم کے باعث ایک دفعہ تین لاکھ دوسری دفعہ ڈیڑھ کروڑ اکٹھے ہوئے،نیب ترامیم کی وجہ سے ملک کا 1100سو ارب کا نقصان ہوا۔جو ملک گھٹنوں کے بل ہو وہ اتنے نقصان کا متحمل نہیں ہوسکتا۔سوشل میڈیا کے لوگ ہمارے ہیروز ہیں۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ایف آئی اے میرے خلاف جھوٹا سائفر کیس بنانے پر مجھ سے پہلے معافی ماںگے۔ملک میں سیاسی انتقام جاری ہے۔ایف آئی اے کو صرف وکلاء کی موجودگی میں جواب دونگا یہ سب محسن نقوی کرا رہا ہے۔

صحافی نے سوال کیا کہ اب تو سپریم کورٹ نے بھی آپکو سیاسی جماعتوں سے مزاکرات کا کہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ میں نے مشرف دور میں بھی شوکت عزیز سے مذاکرات نہیں کئے۔مشرف کے نمائندے سے مذاکرات کئے تھے۔ہم وہاں بات کرینگے گے جہاں طاقت موجود ہے۔14 مئی 2023 کو پنجاب الیکشن کی میٹنگ کے دوران بھی ن لیگیوں نے کہا جنرل عاصم منیر الیکشن نہ کرانے کا فیصلہ کرچکا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جسٹس بندیال کے کہنے پر ہم نے انتخابات پر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کئے۔قانون کے مطابق 90 دن میں الیکشن ہونے تھے لیکن جسٹس بندیال اپوزیشن کے ہتھکنڈوں میں آگیا۔

صحافی نے سوال  کیا کہ میاں نواز شریف جب شیخ مجیب اور حمود الرحمان کمیشن کا حوالہ دیتے تھے آپ کہتے تھے نواز شریف فوج کے ادارے کو تباہ کرکے دوسرا مجیب الرحمان بننا چاہتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اس وقت میں نے حمود الرحمان کمیشن رپورٹ نہیں پڑھی تھی اب یہ رپورٹ میں نے پڑھ لی ہے۔

صحافی نے سوال کیا کہ آپ کے ایکس ہینڈل سے ریاست مخالف ویڈیو پوسٹ کی گئی کیا آپ کی مرضی سے کی گئی؟۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میں جیل میں بیٹھ کر ویڈیو کیسے پوسٹ کرسکتا ہوں؟

صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ اس ٹویٹ کو اون کرتے ہیں؟۔

عمران خان نے کہاکہ میں اس ٹویٹ کو اون کرتا ہوں لیکن جو ویڈیو پوسٹ کی گئی وہ نہیں دیکھی اس پر بات نہیں کرونگا۔

صحافی نے سوال کیا کہ آپ کا ایکس ہینڈل کون آپریٹ کرتا ہے؟

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میں ٹویٹ کرنے کا صرف وکلاء کو بتاتا ہوں۔

صحافی نے سوال کیا کہ آپ کو جیل میں فراہم سہولیات سے متعلق تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔

عمران خان نے جیل سہولیات سے متعلق جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں شکایت نہیں کرتا اور چوں چوں کرنے والا نہیں ہوں،مجھے ڈیتھ سیل والی چکی میں رکھا گیا ہے، میرے پاس ایگزر سائز مشین کے علاؤہ کوئی سہولت نہیں۔روم کولر ساری چکیوں میں لگے ہوئے ہیں۔میرے سیل میں اٹیچ باتھ روم بھی نہیں نہانے کیلئے دوسری جگہ جاتا ہوں۔ نواز شریف اور زرداری کو قید کےدوران لگژری سویٹ دیئے گئے تھے،انکے کھانے بھی باہر سے آتے تھے۔ 

عمران خان نے مزید کہا کہ نواز شریف اور زرداری کے ساتھ ملاقاتوں کا تانتا بندھا ہوتا تھا۔مجھے وکلاء اور فیملی کے ساتھ آدھا آدھا گھنٹہ ملاقات دی جاتی ہے۔

صحافی نے سوال کیا کہ آپ اپنے دور اقتدار میں کہا کرتے تھے یہ سہولیات سب قیدیوں کو مل جائیں تو لوگ باہر سے آکر جیل میں رہنا پسند کرینگے۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے غصے میں آکر کہا کہ میں نے اب تک ان سے کوئی رعایت یا سہولت نہیں مانگی۔مجھے کھانا بھی قیدی بناکر دیتے ہیں۔جس ملک میں استحکام نہیں ہوگا سرمایہ کاری نہیں آئے گی۔موجودہ بجٹ میں مہنگائی کی شرح مزید بڑھے گی ملک کے قرضے بڑھتے جائینگے۔معاشی حالات دیکھ کر پیپلز پارٹی حکومت میں شامل نہیں ہوگی۔

Watch Live Public News