ویب ڈیسک: پاکستان میں بین الاقوامی معیار پر مبنی آبی زراعت کے فروغ کیلئے ایس آئی ایف سی ( SIFC) کی خدمات لے لیں۔
قدرت نے پاکستان کو ہر طرح کی ماحولیاتی نعمتوں سے نوازا ہے جن میں پہاڑ، میدان، دریا، جنگل، صحرا اور سمندر شامل ہیں۔ زراعت ایس آئی ایف سی ( SIFC) کا ترجیحی شعبہ ہے جو زمین اور زیر آب خوراک کے حوالے سے عملی اقدامات کر رہا ہے۔
زراعت میں آبی زراعت ایک کافی اہم شعبہ ہے جس میں دریاؤں اور سمندر میں موجود آبی مخلوق کی فارمنگ کے ذریعے سے ملکی معیشت کی بہتری میں شریک ہوا جاسکتا ہے۔
ایس آئی ایف سی ( SIFC) نے گرین پاکستان انیشیٹو(GPI) کے ذریعے آبی زراعت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ماڈل پر جھینگے فارم کے قیام کیلئے مختلف کمپنیوں سے رابطہ کئے ہیں ۔
جھینگے فارمنگ کیلئے ابھی تک دو نجی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے طے پائے ہیں، ان معاہدوں میں رواہ گروپ اور الکرم گروپ شامل ہیں جنہوں نے جھینگے فارمنگ کا آغاز کردیا ہے۔
الکرم گروپ نے 60 پاؤنڈ جبکہ رواہ گروپ نے 100 پاؤنڈ جھینگے فارمنگ کی ہیجری تیار کی ہے جو سندھ کے ضلع ٹھٹھہ میں واقع ہے۔ جھینگے میں پروٹین، وٹامنز، معدنیات اور اومیگا 3 فیٹی ایسڈ وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو اچھی صحت کیلئے انتہائی ضروری ہیں ۔
جھینگے فارمنگ نہ صرف معیشت میں بہتری لاسکتی ہے بلکہ اس کے ذریعے سے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج پر قابو پاتے ہوئے ماحولیاتی آلودگی کو 50 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔
جھینگے فارمنگ کی عالمی منڈی میں مانگ کی بدولت بین الاقوامی تجارت کو فروغ ملے گا اور خطیر زرمبادلہ حاصل ہوگا۔