ویب ڈیسک :دنیا بھرکے سمندروں میں درجہ حرارت ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا۔مرجان کی چٹانوں کے ختم ہونے کا خطرہ۔
یورپی کوپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس کے نئے سیٹلائٹ ڈیٹا کے مطابق فروری 2024 میں سمندر کی سطح کا عالمی اوسط درجہ حرارت 21.06C سنٹی گریڈ تھا، جو پچھلے سال اگست میں قائم کردہ 20.98C کے پچھلے ریکارڈ سے زیادہ تھا۔
تنظیم کی طرف سے جاری کیے گئے نقشوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ دنیا کے سمندروں کے بڑے علاقے خصوصی طور پر بحر اوقیانوس اور برطانیہ کا سمندر زیادہ گرم تھا۔
یو ایس نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن (NOAA) نے خبردار کیا ہے کہ سمندری درجہ حرارت اب اتنا زیادہ ہے کہ دنیا کے مرجان کی چٹانوں کے معدوم ہونے کاخطرہ ہے ۔
NOAA کے کورل ریف واچ کے کوآرڈینیٹر ڈیرک منزیلو نے خبردار کیاہے کہ دنیا کا جنوبی نصف کرہ کا پورا حصہ شاید اس سال گرمی کے باعث بلیچ ہونے والا ہے۔
"ہم یقینی طور پر کرہ ارض کی تاریخ کے بدترین بلیچنگ واقعے کی چوٹی پر بیٹھے ہیں۔"
یہ لگاتار نویں بار ہے جب درجہ حرارت میں اضافے کا ماہانہ ریکارڈ ٹوٹا ہے۔ بحرالکاہل میں پانی کا اعلی درجہ حرارت ماحول کو گرم کرنے کے ساتھ، انسان کی تخلیق کردہ موسمیاتی تبدیلی کو ایک مضبوط ال نینو نے سپرچارج کیا ہے۔ جو اب نسبتا کمزور ہورہا ہے اور امکان ہے کہ آئندہ مہینوں میں عالمی درجہ حرارت قدرے کم ہوگا۔
سائنس دانوں کا خیال ہے کہ اگر طویل مدت میں درجہ حرارت صنعتی سے پہلے کی سطح سے 1.5C سے زیادہ رہا تو دنیا کی آب و ہوا تیزی سے غیر مستحکم ہو جائے گی۔