’ڈسکہ الیکشن رپورٹ کے بعد اب اعلیٰ عدلیہ کا امتحان ہے‘

’ڈسکہ الیکشن رپورٹ کے بعد اب اعلیٰ عدلیہ کا امتحان ہے‘
لاہور ( پبلک نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ڈسکہ الیکشن رپورٹ کے بعد اب اعلی عدلیہ کا امتحان ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ عدلیہ اگر ملک کے وزیراعظم کو تنخواہ نہ لینے پر نکال سکتی ہے تو آئین توڑنے پر کیا کرتی ہے؟ ای وی ایم اسی لئے ہے کہ عمران خان جانتے ہیں انہیں 10 فیصد ووٹ بھی نہیں ملے گا۔ آج ملک میں کرپٹ ترین لوگ حکمران ہیں۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ این اے 75 ڈسکہ کے الیکشن کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ سامنے آئی ہے۔ ایک پوری سازش تیار کی گئی کہ الیکشن کس طرح چوری کرنا ہے۔ پرایزائیڈنگ افسران کو کہا گیا کہ پولیس اور انتظامیہ جو مرضی کرے اس میں آپ نے مداخلت نہیں کرنی۔ الیکشن کے بعد 20 پریزائیڈنگ افسرن کو نجی گاڑیوں میں وہاں سے منتقل کیا گیا۔7 گھنٹے ایک نامعلوم مقام پر رکھا۔ پولیس کا کردار حفاظت کرنے کا نہیں بلکہ پریزائیڈنگ افسران کو اغواء کرنے والوں کا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ کا امتحان ہے۔ اگر عدلیہ ملک کے وزیر اعظم کو تنخواہ نہ لینے پر نکال سکتی ہے تو آئین توڑنے پر کیا کرتی ہے؟ ای وی ایم اسی لئے ہے کہ عمران خان جانتا ہے اگر الیکشن ہوا تو اسے 10 فیصد ووٹ بھی نہیں ملے گا۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔