ویب ڈیسک:اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط ملنے کا معاملہ،وزارت داخلہ کواب تک ہونے والی تفتیش کی رپورٹ ارسال کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ کیس کی تحقیقات میں مزید پیشرفت کی رپورٹ پولیس نے وزرات داخلہ کو بھجوائی ہے، سپریم کورٹ و ہائیکورٹ کے ججز کو مختلف ناموں سے خطوط بھیجنے والا شخص ایک ہی نکلا، ججز کو ریشم، ریشماں اور گلشاد خاتون کے نام سےخطوط ایک ہی شخص نے لکھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نادرا کی معاونت سے معلوم ہوا کہ خطوط پر نام فرضی استعمال کیے گئے۔
رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ معاملے الگ الگ دو مقدمات درج کئے جا چکے ہیں،خط پر آرسینک پاؤڈر پایا گیا جس کی مقدار زہریلی نہیں تھی،آرسینک جن جن پنسار سٹورز سے ملتا ہے ان کا بھی ڈیٹا اکٹھا کر لیا گیا ہے،تفتیشی ٹیمیں ان تمام دکانوں کے بھی دورے کر رہی ہے۔سی ٹی ڈی کی دو ٹیمیں راولپنڈی اور اسلام آباد کے لئے بنائی گئی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج اور خط بھیجنے والوں کے نام نادرا کو بھجوا دئیے گئے۔لفافوں پر تحریر اور سیاہی کو تجزیہ کے لئے ایکسپرٹ کو بھجوا دیا گیا،خط پر لگائی جانیوالی پوسٹل سٹیمپ کا بھی تجزیہ کیا جارہا ہے، سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کو روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ جمع کراوائی جارہی ہے۔