لاہور ( پبلک نیوز) اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ لاہور ہیڈ کوارٹرز میں انٹرنیشنل اینٹی کرپشن ڈے کے حوالے سے تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ ڈی جی اینٹی کرپشن محمد گوہر نفیس نے اینٹی کرپشن کی سالانہ کارکردگی رپورٹ برائے 2021 پیش کی۔ ترجمان اینٹی کرپشن پنجاب وقار عظیم جپہ کو الوداعی شیلڈ اور تعریفی اسناد دی گئیں۔ تقریب کا آغاز تلاوت اور نعت رسول سے کیا گیا۔ ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کا کہنا تھا کہ سال 2021 میں اینٹی کرپشن کو پنجاب بھر سے 28756 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 28352 حل کر دی گئیں۔ سال 2021 میں اینٹی کرپشن نے کرپٹ عناصر کے خلاف 6929 نئی انکوائریاں شروع کیں۔ رواں سال نومبر سے دسمبر تک 1530 نئے مقدمات درج ہوئے جبکہ 1739 کرپٹ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کے مطابق رواں سال گریڈ 21 کے 1 گریڈ 19 کے 9 اور گریڈ 18 کے 51 افسران کو کرپشن کے مقدمات میں گرفتار کیا گیا۔ گریڈ 17 کے 68 ، گریڈ 16 کے 71 جبکہ گریڈ 1 سے 15 کے 1539 سرکاری افسران و ملازمین کو کرپشن کے مختلف مقدمات میں گرفتار کیا گیا۔ محکمانہ شکایات کے حوالے محکمہ مال، پنجاب پولیس، بلدیات، آبپاشی اور محکمہ صحت سرفہرست رہے۔ ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب نے بتایا کہ رواں سال اینٹی کرپشن نے مجموعی طور پر 28 ارب 77 کروڑ کی ریکوریاں کیں۔ رواں سال 21ارب 56 کروڑ کی سرکاری زمین قبضہ مافیا سے واگزار کرائی گئی۔ قبضہ مافیا سے پنجاب بھر سے بلاامتیاز 77533کنال 18 مرلہ سرکاری زمین واگزار کرائی گئی۔ 7 ارب 18 کروڑ کی ان ڈائریکٹ جبکہ 91 کروڑ کی ڈائریکٹ وصولی کی گئی۔ رواں سال 1739 ٹریپ ریڈ کئے گئے جبکہ 30 کرپٹ ملازمین کو سزائیں کو عدالت سے سزائیں ہوئیں۔ میگا سکینڈلز میں رنگ روڈ اور پی پی ایس سی پیپر لیک سکینڈل سرفہرست رہے۔ رواں سال عوامی آگاہی مہم چائے پانی لانچ کی گئی جو کامیابی سے جاری ہے۔ وولفسبرگ اور ایف اے ٹی ایف جیسے شہرت یافتہ بین الااقوامی ادرواں کے نمائندگان کی جانب سے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب محمد گوہر نفیس کو سرِاہا گیا۔ وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلی پنجاب گاہے گاہے سوشل میڈیا پر اینٹی کرپشن کی کارکردگی کو سراہتے رہے۔