گاڑیاں خود درجنوں رنگوں میں آتی ہیں، لیکن ٹائر نہیں! کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ گاڑیوں کے ٹائر ہمیشہ سیاہ کیوں ہوتے ہیں؟ ٹائروں میں استعمال ہونے والا ربڑ حقیقت میں دودھیا سفید رنگ کا ہوتا ہے جو کہ ایک خاص قسم کے درخت سے حاصل کیا جا تا ہے، لیکن کاربن بلیک کو ایک مستحکم کیمیائی مرکب کے طور پر ربڑ میں شامل کیا جاتا ہے جو کہ ٹائر کو سیاہ کر دیتا ہے۔ کاربن بلیک کو دوسرے پولیمر کے ساتھ ملا کر ٹائر کا ٹریڈ کمپاؤنڈ یعنی اوپری کمپاؤنڈ بنایا جاتا ہے۔ ربڑ میں کاربن بلیک کا اضافہ ٹائر کے رنگ کو گہرا کرتے ہوئے اس کی مضبوطی اور طاقت کو بڑھاتا ہے۔کاربن بلیک ٹائر میں ایک اہم اضافہ ہے کیونکہ یہ گاڑی کے ان حصوں سے گرمی کو دور کرکے ٹائر کی عمر کو بڑھاتا ہے جو ڈرائیونگ کے دوران بہت گرم ہو جاتے ہیں، جیسے کہ بیلٹ کی جگہیں اور ٹائروں کے بیرون حصے۔ یہ کاربن بلیک ٹائروں کو خراب کرنے والے دو ایسے عناصر یعنی الٹرا وائلٹ روشنی اور اوزون کے نقصان دہ اثرات سے بھی بچاتا ہے اور چونکہ کاربن بلیک ٹائر کو مضبوط بناتا ہے جس کی وجہ سے کار کے ڈرائیور محفوظ رہتے ہیں۔ ٹائر کا سیاہ رنگ ایک عملی انتخاب بھی ہے جس سے صفائی کے معاملات بھی جڑے ہیں۔ اگر ٹائر ہلکے رنگ کے ہوتے تو انہیں صاف ستھرا اور اچھا نظر آنا مشکل ہوتا اور ہر سفر کے بعد آپ داغوں اور دھبوں کو دور کرنے میں گھنٹوں گزارتے۔ مختصر یہ کہ ٹائر خوبصورتی کے لیے نہیں بلکہ محفوظ اور آرام دہ سفر کے لیے ہوتے ہیں اور اگر آپ انہیں مزید پرکشش بنانا چاہتے ہیں تو پرکشش رم کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ ٹائر کا مقصد بہتر ہینڈلنگ، آرام اور بریک پاور میں سہولت فراہم کرنا ہے اور زیادہ تر لوگ یقینی طور پر خوبصورت ٹائر پر محفوظ ٹائر کو ترجیح دیں گے۔