بلیو اکانومی کے ساتھ نیول ڈپلومیسی کے میدان میں پاک بحریہ کے زیراہتمام پاکستان میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس اور آٹھویں امن مشقیں کراچی میں منعقد کی جا رہی ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق ایک ہزار پچاس کلومیٹر طویل ساحلی پٹی اور دو لاکلھ چالیس ہزار مربع کلو میٹر کے ایکسکلوسو اکنامک زون کے باوجود پاکستان نے کبھی اپنے سمندری وسائل پر توجہ نہیں دی شاید یہی وجہ ہے کہ آج خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان بلیو اکانومی کے میدان میں پیچھے ہے ۔ بحیرہ عرب اور بحر ہند جیسے خطے میں بدلتی ہوئی جیو اسٹرٹیجک صورتحال میں پاکستان نیوی بھی اپنی ذمہ داریوں کے حوالے سے ارتقائی عمل سے گزر رہی ہے، ملکی سمندری حدود کے دفاع کے ساتھ آبنائے ہرمز جیسی اسٹرٹیجک گزرگاہ کے دہانے سے ہی پاکستان نیوی کا دائرہ کار شروع ہوتا ہے جس کا مطلب ہے کہ اس اہم ترین آبی گزرگاہ اور اس سے جڑے علاقائی و عالمی تجارتی مفادات کا تحٖفظ بھی پاکستان نیوی کی ذمہ داری ہے۔ خطے میں باہمی تعاون، استحکام اور مربوط اشتراک کار کے لئے پاکستان نیوی نے دو ہزار سات امن مشقوں کا آغاز کیا تھا اور اس بار دس فروری کو کراچی میں ہونے والی آٹھویں امن مشقوں میں باون کے لگ بھگ ممالک کی شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان نیوی نے جو قدم اٹھایا وہ انتہائی کامیاب رہا ہے ۔ امن مشق 2023 میں انسداد دہشتگردی و بحری قذاقی پر بھرپور توجہ دی جائے گی اور شریک ممالک کے ساتھ مل کر پاکستان نیوی باہمی اشتراک کار پر بھی خصوصی توجہ دے گی۔ امن مشقوں سے ہی جڑا ہے بلو اکانومی کا تصور جس کے لئے پاکستان میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس یا پائمیک بھی منعقد کی جا رہی ہے۔ پائمیک اپنی نوعیت کی پہلی ایکسپو ہے جس کی میزبانی پاک بحریہ کرنے جا رہی ہے، 10 سے 12 فروری تک کراچی میں ہونے والی بین الاقوامی نمائش اور کانفرنس میں سرمایہ کاری، پورٹ آپریشنز میں تعاون، میری ٹائم لاجسٹکس، بحری نقل و حمل،جہاز سازی و مرمت، شپ بریکنگ، ماہی گیر،ساحیل سیاحت، ایکوا کلچر، سمندر کی تہہ سے قدرتی وسائل کے حصول،قابل تجدید توانائی، ماحول کے تحفظ، میرین انجنئیرنگ،میری ٹائم ٹریننگ ایند ایجوکیشن پر توجہ بھی دی جائے گی ۔