اسلامآباد(پبلک نیوز) وزیراعلی سندھ نے کہا بنی گالا کی طرح بحریہ ٹائون کوسپریم کورٹ نے ریگیولرائیزڈکیا، سندھ حکومت نے پرامن احتجاج کرنے والوں کوٹینٹ اورپانی مہیاکیا، ریاست مخالف بات نہ کرنے کی کمٹمنٹ بھی کی تھی۔
اسلامآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ضمنی انتخاب میں شکست ہوئی ہے، انہوں نے سزا تو دینی ہے۔این اے 249 میں ساتویں نمبر آئے، یہ سندھ کے لوگوں کو سزا دے رہے ہیں۔ ان کو پورے پاکستان اور سندھ کے لوگ سزا دیں گے.، کچھ لوگوں نے بحریہ ٹاون میں املاک کونقصان پہنچایا، گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں، احتجاج سب کاحق ہے لیکن پرتشدد کارروائیاں برداشت نہیں کی جائیں گی، آگے بھی اگرکوئی ایساکریگا توکارروائی کی جائیگی، سندھ حکومت اپناموقف سپریم کورٹ میں دے چکی ہیں.
انہوں نے کہا ہمیں بتایا گیا کہ احتجاج کریں گے، ہم نے کہا تھا ہم کسی کو منع نہیں کیا ۔ہم نے کیمپ لگا کر دیا پانی فراہم کیا۔کہا تھا آپ سپر ہائی وے بند نہیں کریں گے۔پاکستان مخالف تقریر نہیں کریں گے۔نو ایف آئی آر انہوں نے درج کرائی جن کا نقصان ہوا۔جو بھی بحریہ ٹاؤن کے اندر تھوڑ پھوڑ کرتا دکھائی دے گا، اس کو ہم ضرور پکڑیں گے۔اس سے پہلے جو قبضہ کرنے کا واقعہ ہوا تھا۔ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی. کیا صرف آپ چور ڈاکو کہہ کر پانچ سال گزار دیں۔کیا آپ کوئی کام نہیں کریں گےکیا صوبے کی اسمبلی سے رائے لینا آپ کا کام نہیں ہے۔اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔بحریہ ٹاؤن کے باہر احتجاج ہونا تھا۔
وزیراعلی سندھ مراد علی شا ہ نے مزید کہا سندھ میں ایسٹ انڈیا کمپنی نا بنائیں یہ برداشت نہیں کرینگے، اپنے خط میں بھی ایس آئی ڈی سی ایل کو ایسٹ انڈیا کمپنی طرز کی مداخلت قرار دے چکے ہیں۔فنانس کی سندھ میں دو اسکیمیں 4.8 ارب روپے کی ہیں۔سندھ میں ایس آئی ڈی سی ایل کمپنی بنا دی ہے سارے پیسے اس کو جائیں گے۔یہاں ایسٹ انڈیا کمپنی نہ بنائیں. ہمیں نہیں برادشت کریں گے۔ہم مزاحمت کریں گے۔دو پاکستان نہ بنائیں۔ہم یہاں کے نمائندے ہیں ہم بتائیں۔ سارے اعتراضات وہاں رکھے۔الزام میرے اوپر ہےکہ ہم چاہتے نہیں کہ یہاں پیسہ خرچ نہ ہو۔سپریم کورٹ میں جو پیسے بحریہ ٹاؤن کے ہیں، وہ سندھ کے لوگوں کو جا یں گے۔اگر غلطی سپریم کورٹ نے پکڑی ہے تو پیسے تو صوبے کے لوگوں کے ہیں۔