نواز شریف کو لندن بھیجنے میں اصل کردار کس کا تھا؟ لطیف کھوسہ نے راز فاش کردیا

نواز شریف کو لندن بھیجنے میں اصل کردار کس کا تھا؟ لطیف کھوسہ نے راز فاش کردیا
کیپشن: Latif Khosa's statement
سورس: Youtube

(مانیٹرنگ ڈیسک)پی ٹی آئی کے سینیئررہنما لطیف کھوسہ نے کہا ہر سیاسی جماعت سے بات کرتے کو تیار ہیں بشرط ہے کہ فارم 47 والوں کو باہر نکالا جائے، زرداری صاحب کا وکیل رہا ہوں وہ ہسپتال میں ہوتے تھے تو پورا فلور بُک ہوتا تھا۔

نجی نیوز چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سینیئر رہنما لطیف کھوسہ نے کہا ہماری جماعت مذاکرات کے لئے تیار ہے مگر اسٹیبلشمنٹ سے صرف یہی بات ہوگی وہ اپنےحلف کے اوپر رہیں سیاست میں مداخلت نہ کریں اس حد تک ہم بالکل تیار ہیں بات چیت کے لئے، جہاں تک سیاسی جماعتوں کا تعلق ہے ہر سیاسی جماعت سے بات کرتے کو تیار ہیں بشرط ہے کہ فارم 47 والوں کو باہر نکالا جائے، اسمبلی اور پارلیمان میں جو آگئے ہیں ، ہارے ہوں تو جتا دیا گیا ہے یہ غاصب ہیں ان میں اور مارشل لا میں کوئی فرق نہیں ہے۔

لطیف کھوسہ نے کہا ان کو چھوڑ کر جو باقی بچ جاتے ہیں جن کو عوام نے منتخب کیا ہے ہم ان سے بات کر نے کے لئے تیار ہیں، عمران خان کو دی جانے والی سہولیات کے بارے غلط معلومات دی جارہی ہیں، 10 فٹ کا ایک کمرہ ہے ایک طرف کتابیں ہیں اور ایک کولر ہے شرم آنی چاہیے جو کہہ رہا ہے کہ بڑی سہولیات دی گئی ہیں، کاش کے ایسی تنہائی میں ان کو بھی رکھا جائے جو ایسی باتیں کررہے ہیں، میں زرداری صاحب کا وکیل رہا ہوں وہ ہسپتال میں ہوتے تھے تو پورا فلور بُک ہوتا تھا۔

سینیئر پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ جب ہائی پروفائل شخصیات جیل میں آتی ہیں تو جیل کسی اور کے قبضے  میں ہوتی ہے، سپریم کورٹ کے سامنے عمران خان نے کہا تھا کہ جیل اسٹیبلشمنٹ کے قبضے میں ہے۔

عمران خان نےیہ بات خود تسلیم کی ہے کہ نواز شریف کو باہر بھیجنے کے لئے جنرل باجوہ بھرپور مداخلت کررہے تھے، اس وقت کی وزارت صحت کا کوئی عمل دخل نہیں نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ اسٹیبلشمنٹ نے تیار کی تھی ۔

Watch Live Public News