ویب ڈیسک : کھانے کی بجائے ٹوتھ پیسٹ ، واشنگ پاؤڈر، شراب آرڈر کرنے پر مارک زکر برگ نے فیس بک کے انجنئیرز سمیت عملے کے درجنوں افراد کو برطرف کردیا۔
رپورٹ کے مطابق فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے ملازمین کو روزانہ کھانے کی اشیا آرڈر کرنے کےلئے 25 ڈالر کے واؤچر کی سہولت دے رکھی ہے جس کا غلط استعمال کرتے ہوئے ملازمین کھانے کی بجائے گروسری،شراب اور کاسمیٹکس آرڈر کررہے تھے ۔
چیٹ ایپ ’’ بلائنڈ’’ کی رپورٹ کے مطابق لاس اینجلس امریکا کے دفتر سے برطرف ہونیوالوں میں اعلیٰ معاوضہ پانے والے انجینئرز بھی شامل ہیں جو سال میں چھ عدد بونس حاصل کرتے ہیں۔
یادرہے میٹا، جس کی مالیت اس وقت $1.5 ٹریلین ہے، اپنے بڑے دفاتر میں عملے کو مفت ناشتہ، دوپہر کا کھانا اور رات کا کھانا فراہم کرتا ہے۔
تاہم وہ لوگ جو ہیڈکوارٹر یا اہم برانچز کے علاوہ چھوٹے دفاتر میں بغیر کینٹین کے ہیں انہیں’’ گروبوب ’’جیسی ڈیلیوری ایپس کے روزانہ 25 ڈالر مالیت کے واؤچر ملتے ہیں، جسے وہ دفتر میں کام کرتے وقت کھانا آرڈر کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
تاہم، حال ہی میں انکشاف ہوا کہ کچھ ملازمین واؤچرز کا استعمال ایپ پر موجود شراب، گراسری اور کاسمیٹکس کے لئے کررہے ہیں ، جس پرعملے کو وارننگ جاری کی گئی تاہم کچھ افراد نے یہ عمل جاری رکھا جنہیں گزشتہ ہفتے برطرف کر دیا گیا۔
یادرہے میٹا نے بدھ کے روز واٹس ایپ، انسٹاگرام اور اس کے ورچوئل رئیلٹی یونٹ میں بڑی تعداد میں عملے کو فارغ کردیا۔
کمپنی نے اپنے موقف میں کہا کہ وہ کچھ سیکشنز کی تنظیم نو کر رہی ہے، اور کچھ عملے کو دوسرے علاقوں میں منتقل کیا جارہا ہے۔
یادرہے میٹا نے حالیہ برسوں میں دفتر میں عملے کی حوصلہ افزائی کے لیے متعارف کرائے گئے مراعات میں کافی کمی کر دی ہے۔