کورونا کے بعد ایک اور مہلک وبا، 5 ہلاک

parrot fever
کیپشن: parrot fever
سورس: google

 ویب ڈیسک : ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق یورپ کے کچھ ممالک میں ’ پیرٹ فیور‘ کے کیس سامنے آئے ہیں۔  پیرٹ فیور کچھ صورتوں میں جان لیوا بھی ہوسکتا ہے  سی این این نے 5 اموات کا انکشاف کیا ہے  جبکہ  ماہرین نے عوام سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق پیرٹ فیور سے پانچ افراد کی موت ہو چکی ہے۔

انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق پیرٹ فیور کے کیس گذشتہ برس سامنے آئے تھے جس کے بعد یہ بخار اب یورپ کے کچھ ممالک میں پھیل رہا ہے۔

پیرٹ فیور کیا ہے؟
پیرٹ فیور ’کلیمیڈیا فیملی‘ سے تعلق رکھنے والے بیکٹیریا کے باعث ہوتا ہے۔ اس کے نام سے بظاہر تو یوں لگتا ہے کہ یہ بخار طوطوں (پیرٹ) کی وجہ سے ہوتا ہے، تاہم طوطوں کے علاوہ باقی پرندے بھی اس بخار کا باعث بن سکتے ہیں۔
یہ بخار کئی جنگلی اور گھریلو پرندوں سمیت پولٹری کے باعث بھی ہوتا ہے۔
پیرٹ فیور کی علامات کیا ہیں؟
پیرٹ فیور کی علامات میں بخار، سردی لگنا، پٹھوں کا درد، متلی اور قے، تھکاوٹ، کمزوری، خشک کھانسی اور سر درد شامل ہیں۔
پیرٹ فیور کی علامات عمومی طور پر بخار ہونے کے 5 سے 14 دنوں بعد ظاہر ہوتی ہیں جبکہ ان علامات میں سانس کی تنگی، سینے میں درد اور روشنی سے حساسیت پیدا ہونا (لائٹ سینسیٹیویٹی) بھی شامل ہیں۔
پرندوں میں پیرٹ فیور کی علامات کیا ہیں؟
پرندوں میں پیرٹ فیور کی علامات بھوک کا نہ لگنا، وزن کم ہونا، آنکھوں یا ناک سے پانی بہنہ، ہیضہ ہونا، آنکھوں کی سوزش ہونا اور سانس لینے میں دشواری وغیرہ شامل ہیں۔
 یہ بخار کیسے پھیلتا ہے؟
انسانوں میں یہ بخار پیرٹ فیور کے شکار پرندوں سے منتقل ہوتا ہے۔ اس بخار سے متاثرہ پرندوں میں چاہے علامات ہوں یا نہ ہوں، بیکٹریا منتقل کر سکتے ہیں۔
یو ایس سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق اس بخار سے متاثرہ پرندوں کی بچے ہوئے ریت یا مٹی کے ذرے یا خوراک تھوڑی سے مقدار میں بھی لینے سے پیرٹ فیور ہو سکتا ہے۔
اسی طرح پیرٹ فیور سے متاثرہ پرندہ اگر کسی کو کاٹ بھی لے تو اس سے بھی یہ بخار انسانوں میں منتقل ہو سکتا ہے۔
یہاں خیال رہے کہ یہ بیکٹیریا ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل نہیں ہو سکتا جبکہ یہ بیکٹیریا پولٹری کھانے سے بھی انسانی جسم میں داخل نہیں ہو سکتا۔
اس بخار کا علاج کیا ہے؟
پیرٹ فیور کے مریضوں کے علاج کے لیے اینٹی بائیوٹکس اور دیگر ادویات کا استعمال کی جاتی ہیں۔ اگر اس بخار کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو اس سے نمونیا، دل کے والوو کی سوزش، ہیپاٹائٹس سمیت نیورولوجیکل مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ سنگین صورتحال میں پیرٹ فیور جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔