ویب ڈیسک: مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں غزہ جنگ بندی کے لیے قطر، مصر، حماس اور امریکا کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مصری میڈیا کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے لیے اسرائیل نے بھی اپنا وفد قاہرہ بھیجا ہے، امریکی خفیہ ایجنسی کے سربراہ ولیم برنز بھی قاہرہ میں موجود ہیں۔
مصری میڈیا کا کہنا ہے کہ بات چیت میں حماس کی منظور کردہ تجاویز پر حتمی معاہدہ تشکیل دینے کی کوشش ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کی افواج نے غزہ اور مصر کے درمیان فلسطینی سائیڈ پر رفع کراسنگ پر آپریشنل کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
گزشتہ برس اکتوبر میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے رفح، غزہ میں امداد پہنچانے اور جنگ سے جان بچا کر نکلنے والوں کے لیے واحد راستہ بچا تھا۔
اقوامِ متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ رفح کراسنگ کی بندش کا مطلب ہے غزہ کے لیے دو اہم امدادی راستے بند ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اسرائیل سے کہا ہے کہ غزہ کے لیے امدادی سامان کی ترسیل ممکن بناتے ہوئے رفح کی راہداری کو کھول دے اور رفح تک جنگی پھیلاؤ کو روک دے۔
رفح کراسنگ کے فلسطینی حصے پراسرائیلی فوج کے کنٹرول پرمصر نے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے کشیدگی میں اضافہ ہوگا اور جنگ بندی مذاکرات متاثر ہوں گے۔
اسرائیل نے رفح میں اپنے فوجی ٹینک داخل کر کے زمینی حملے کا آغاز غزہ کی جنگ کے ٹھیک 8 ویں ماہ کے پہلے روز کیا، اب تک غزہ میں 34 ہزار 700 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ جن میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔ تاہم اسرائیل نے رفح پر حملے کا آغاز کر دیا ہے جس سے مزید تباہی اور ہلاکتوں کا خطرہ ہے۔