ویب ڈیسک: (علی زیدی) ایلون مسک کا صدارتی انتخابات میں کھلم کھلا ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کا اعلان کردیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ٹرمپ یہ الیکشن نہ جیتے تو یہ امریکا کا آخری الیکشن ہوگا۔
ایلون مسک نے فاکس نیوز کے سابق میزبان ٹکر کارلسن کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے اپنی عوامی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سابق صدر کے ساتھ "آل ان" ہیں۔
ٹرمپ کے الیکشن ہارنے کے بارے میں سوال کے جواب میں ایلون مسک نے کہا کہ اگر ٹرمپ ہار گئے تو میں پریشان ہوں گا لیکن یہ امریکا کا آخری الیکشن ہوگا۔
ایلون مسک کا انٹرویو پنسلوانیا ریلی میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ شرکت کے کچھ دن بعد آیا ہے۔ وہ سابق صدر کی بھرپور حمایت کا اظہار کرتے ہوئے ریلی میں رقص کرتے نظر آئے۔
Elon Musk is all in.
— Tucker Carlson (@TuckerCarlson) October 7, 2024
(0:00) Elon Musk Is All in on Donald Trump
(6:35) Providing Starlink to Victims of Hurricane Helene
(9:22) If Trump Loses, This Is the Last Election
(21:49) The Epstein and Diddy Client List
(33:38) Vaccines
(35:49) The Movement to Decriminalize Crime… pic.twitter.com/jNqB1ThqQz
مسک نے انٹرویو کے دوران کہا ، "میرا خیال ہے کہ اگر ٹرمپ یہ انتخاب نہیں جیتتے ہیں تو ، یہ ہمارے امریکا میں ہونے والا آخری الیکشن ہے۔
مسک نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ "غیر قانونی" یا تارکین وطن کو جان بوجھ کر چند اہم ریاستوں میں لے جایا جا رہا ہے، جہاں اگر انہیں شہریت دی جاتی ہے تو وہ ڈیموکریٹ ووٹر بن جائیں گے۔ "اب یہ سوئنگ سٹیٹ مارجن کبھی کبھی دس بیس ہزار ووٹ ہوتے ہیں۔ تو کیا ہوگا اگر آپ ہر ایک سوئنگ سٹیٹ میں لاکھوں لوگوں کو لگا دیں؟"
مسک نے مزید کہا، "لہذا میری پیشن گوئی ہے، اگر ڈیم انتظامیہ کے مزید چار سال رہے تو وہ اتنے غیر قانونی کاموں کو قانونی شکل دے دیں گے۔ اگلے انتخابات میں کوئی سوئنگ سٹیٹس نہیں ہوں گے، اور یہ ایک واحد پارٹی ملک ہوگا۔ "
واضح رہے کہ مسک تیزی سے انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ کے نمائندہ بن رہے ہیں اور مبینہ طور پر آئندہ ہفتوں میں سخت مقابلے والی ریاستوں میں متعدد ریلیوں کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ہفتے کے آخر میں انہوں نے پنسلوانیا، جارجیا، شمالی کیرولائنا، ایریزونا، وسکونسن اور مشی گن میں ووٹرز کو رجسٹر کرنے والےکسی بھی شخص کو 47 ڈالر ادا کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے ایک پروگرام کا انکشاف کیا۔
یہ سکیم کامیاب ریفرل پروگراموں کی نقل کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے کاروباری شخص نے ماضی میں اپنی ٹیسلا برقی گاڑیوں کے ساتھ استعمال کیے تھے۔
کارلسن کے ساتھ اپنی تقریباً دو گھنٹے کی گفتگو جس میں دونوں افراد ایک دوسرے کے اعلانات پر بار بار قہقہے لگاتے رہے، مسک نے کہا کہ انہوں نے اپنی مکمل حمایت کا وزن ساتھی ارب پتی ٹرمپ کے پلڑے میں ڈال دیا ہے۔
کارلسن نے کہا، "اگر وہ ہار جائیں تو آپ کے لیے یہ ظاہر کرنا مشکل ہو جائے گا کہ آپ نے کبھی ان کا ساتھ نہیں دیا۔"
مسک نے جواب دیا، "میں وعدے کا پابند ہوں۔"
ایک ڈیموکریٹک انتظامیہ کے تحت ان کے خلاف بازی پلٹ جائے گی، اس خیال پر زوردار قہقہہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہا، "آپ کے خیال میں میری قید کی سزا کب تک رہے گی؟ کیا میں اپنے بچوں کو دیکھ سکوں گا؟ مجھے نہیں معلوم۔"