ویب ڈیسک: اسرائیلی فوج کی جانب سے لبنان کی سرحد پر اپنی زمینی افواج کو کمک فراہم کرنے اور متعدد سرحدی مقامات پر اپنی کارروائیوں کو وسعت دینے کے اعلان کے ساتھ ہی لبنان کے کئی قصبوں میں حزب اللہ کے جنگجوؤں کے ساتھ جھڑپیں جاری ہیں۔
العربیہ/الحدث کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی جھڑپوں اور چھاپوں نے سرحدی قصبوں یارون، یارین، کفر کرالاہ اور مارون الراس کے ساتھ ساتھ بلیدہ اور دیگر کونشانہ بنایا گیا۔تین حملے جنوب میں واقع قصبے نبطیہ التحتا میں کیے گئے۔
اسرائیلی فوج کا ایک ڈویژن لبنان روانہ کیا گیا ہے۔
غزہ کے الاقصیٰ شہدا اسپتال کے حکام کا کہنا ہے کہ اسپتال میں 21 افراد کی لاشیں لائی گئی ہیں جو بمباری میں ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیل نے لبنان میں ساحلی علاقوں کے لوگوں کو سمندر سے دور رہنے کا انتباہ جاری کیا ہے
اسرائیلی فوج نے منگل کے روز علی الصبح کیے گئے ایک حملے میں حزب اللہ کے کمانڈر سہیل حسین الحسینی کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیلی بمباری سے بنت جبیل کے علاقے کے ساتھ ساتھ ساحلی شہرصور کو بھی نشانہ بنایا جہاں دھوئیں کے بادل اٹھتے دیکھے گئے۔
حزب اللہ نے اسرائیل کے تیسرے بڑے شہر حیفا پر راکٹ فائر کیے ہیں اور زب اللہ نے کہا ہے کہ اس نے حیفا کے جنوب میں ایک فوجی اڈے کو ’فادی 1‘ میزائل سے نشانہ بنایا اور 65 کلومیٹر دور طبریاس پر ایک اور حملہ کیا۔
اس کے بعد حزب اللہ نے کہا کہ اس نے حیفا کے شمال میں بھی میزائل داغے ہیں۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ پیر کو تقریباً 190 پروجیکٹائل اسرائیلی حدود میں داغے گئے اور کم سے کم 12 افراد زخمی ہوئے۔
لبنان کی وزارت صحت کے مطابق سرحدی علاقے میں ایک میونسپل عمارت پر فضائی حملے میں 10 فائر فائٹرز سمیت متعدد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
دوسری جانب ایران نے کہا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر کسی بھی اسرائیلی حملے کا مضبوط جواب دے گا۔
ایران نے اس بات پر زور دیا کہ وہ خطے میں وسیع جنگ نہیں چاہتا۔
یکم اکتوبر کو ایران نے اسرائیل پر اپنے دوسرے براہ راست حملے میں تقریباً 200 میزائل داغے تھے۔