کراچی ( پبلک نیوز) کے الیکٹرک نے اپنی نجکاری کا عمل پورے کرنے کے لئے کراچی کی عوام کو قربانی کا بکرا بنانے کا نیا منصوبہ بنالیا۔ کراچی کے شہریوں سے مزید 9 ارب روپے ٹیکس وصول کرنے کی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کی جانب سے کے ایم سی کے ٹیکس جمع کرنے کا نیا کھیل کھیلا جانے لگا۔ کے الیکٹرک اس منصوبے کے تحت کے ایم سے کے ٹیکس جمع کر کے سندھ حکومت سے اپنی ریکوری کرے گی۔ شنگھائی کے ساتھ ڈیل میں کے الیکٹرک کے واجبات سب سے بڑی رکاوٹ تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کی جانب سے سندھ حکومت کو ماہانہ 2 ارب روپے کی بلنگ کی جاتی ہے۔ سندھ حکومت کی جانب سے ادائیگی میں کمی کی وجہ اس معاہدے کی سب سے اہم وجہ قرار دی جارہی ہے۔ سندھ حکومت نے بھی ریکوری کے لئے کے الیکٹرک کے منصوبے پر لبیک کہنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ شہریوں سے فائز ٹیکس اور کنزروینسی ٹیکس بجلی کے بل کے ذریعے لیا جائے گا۔ وزیرا علی سندھ کی زیر صدارت کے الیکٹرک اور کے ایم سی کا مشترکہ اجلاس ہوا۔ ذرائع کے الیکٹرک کے مطابق سندھ حکومت نے کے الیکٹرک کے قریباً 50 ارب روپے ادا کرنے ہیں۔ شنگھائی کے ساتھ معاہدے میں یہ تمام وصولیاں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ ایس ایس جی سی کو بھی کے الیکٹرک نے 100 ارب روپے سے زائد ادا کرنے ہیں۔