وزیراعظم عمران خان نے لاہورمیں نیاپاکستان ہائوسنگ پروگرام کے تحت ایل ڈی اے سٹی نیا پاکستان اپارٹمنٹس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے سے متعلق قانون پاس نہ ہوتا تو بینک پیسے نہ دیتے، اگر آپ کے پاس پیسے نہیں تو گھر بنا ہی نہیں سکتے، مورگیج فنانسنگ صفر اعشاریہ دو فیصد تھی، فور کلوژر لا کئی برسوں سے عدالتوں میں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج ہم جہاں پہنچے ہیں اس کیلئے کافی کام کیا ہے، قانون پاس کرنے پر عدلیہ کا مشکور ہوں، نیا پاکستان منصوبے سے متعلق قانون پاس نہ ہوتا تو بینک پیسے نہ دیتے، نیا پاکستان منصوبے سے متعلق قانون پاس کرنے میں 2 سال لگے، وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
وزیراعظم عمران خان نے یہ بھی کہا ہمارے ملک میں مکان کے لیے بینکوں سے قرض لینے کا رواج کم ہے، ہم نے پورے سسٹم کو خراب ہوتے ہوئے دیکھا، اسٹیٹس کو کسی بھی نظام کو بدلنے میں بڑی رکاوٹ ہوتی ہے، کسی سسٹم میں برائی، کرپشن اور رکاوٹیں آ جاتی ہیں تو تبدیلی میں وقت لگتا ہے، اسٹیٹس کو تبدیلی میں رکاوٹیں لاتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا ہر ادارے میں آٹو میشن کی مخالفت کی جاتی ہے، اداروں میں آٹومیشن کےلیے رکاوٹیں کھڑی کی جاتی ہیں، آٹو میشن کی صورت میں مشین تو رشوت نہیں لیتی۔
ان کا کہنا تھا کہ مارچ میں سب سے زیادہ سیمنٹ کی پیداوار ہوئی ہے، ایک وقت تھا جب نقشے پھنس جاتے تھے، تعمیرات کے لیے اجازت نہیں ملتی تھی، لوگ کہتے ہیں کدھر ہے مدینے کی ریاست، لوگوں سے کہتا ہوں مدینے کی ریاست میں قانون کی بالادستی تھی۔ پاکستان میں آج قانون کی بالادستی کی جنگ چل رہی ہے، بڑے بڑے مافیاز کو قانون کے نیچے لا رہےہیں ، کوئی خود کو قانون سے بالاتر نہ سمجھے۔