فارماسیوٹیکل کمپنی موڈرنا کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر پال برٹن ، جنہوں نے کرورونا ویکسین تیار کی، نے کہا ہے کہ اس دہائی کے آخر تک نئی ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے جینیاتی تغیرات کو "ترمیم" اور مرمت کیا جاسکتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ کینسر اور دل کی بیماری کو نشانہ بنانے اور زندگی بچانے والی ویکسین اگلے سات سالوں میں تیار ہو سکتی ہیں۔فارماسیوٹیکل کمپنی موڈرنا مبینہ طور پر مختلف قسم کے ٹیومر کو نشانہ بنانے کے لیے "ذاتی نوعیت کی" ویکسین تیار کر رہی ہے۔ موڈرنا کے چیف میڈیکل آفیسر، ڈاکٹر پال برٹن نے کہا کہ یہ علاج "انتہائی موثر" ہو گا جو 2030 تک لاکھوں جانیں بچانے کی صلاحیت رکھتا ہوگا۔ اہم تحقیق کے نتیجے میں ایک ہی انجیکشن ایک سے زیادہ سانس کے انفیکشن جن میں کورونا ،فلو اور آر ایس وی (RSV) بھی شامل ہیں ،کیخلاف تحفظ فراہم کر سکتا ہے۔ دریں اثنا، ایسی بیماریاں جن کے لیے فی الحال کوئی دوائیاں نہیں ہیں ان کا علاج mRNA علاج سے کیا جا سکتا ہے - جو خلیوں کو تربیت دیتے ہیں کہ وہ پروٹین کیسے تیار کریں جو جسم کے مدافعتی ردعمل کو بیدار کرے۔