ویب ڈیسک: جماعت اسلامی اور حکومتی کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے جس کے بعد امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے 14 روز سے جاری دھرنا موخر کرنے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ دھرنا مؤخر کر رہے ہیں، ختم نہیں کر رہے،کل دھرنے کے مقام پر جلسہ کریں گے اور دھرنے کو مؤخرکرنےکا باقاعدہ اعلان کریں گے، حکومت نے معاہدے پر عمل نہ کیا تو دھرنا پھر شروع ہوگا۔
حافظ نعیم الرحمان نے اپنے بیان میں کہا کہ جماعت اسلامی کے مطالبات پر عمل درآمد کے لیے معاہدے طے پا گیا ہے، دھرنا موخر کررہے ہیں ختم نہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کو کریڈٹ جاتا ہے کہ حکومت بجلی کی قیمتوں پر نظر ثانی پر تیار ہوئی ہے۔ایک ماہ میں آئی پی پیز کی رپورٹ سامنے آئے گی جس سے قیمتیں مشروط کردی ہے۔حکومتی کمیٹی کو بتایا کہ کس طرح بجلی کی قیمتیں کم اور آئی پی پیز سے معاہدوں پر نظر ثانی کی جاسکتی ہے۔حکومت کو بتایا کہ کس طرح تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کم کی جاسکتا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ پہلی مرتبہ بڑے جاگیرداروں پر ٹیکس لگانے کی بات ہوئی۔غریب عوام تو ٹیکس دے رہے ہیں مگر بڑے جاگیردار ٹیکس ہی نہیں دے رہے۔پہلی مرتبہ کسی جماعت نے جاگیرداروں کے معاملے پر بات کی۔
اس سے قبل دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کی مذاکراتی ٹیم کی سربراہ لیاقت بلو چ نے کہا کہ ہم نے اس دھرنے کے ذریعے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہم 26 جولائی کو اس دھرنے میں شریک ہوئے، ہمارے کارکنان کو گرفتار کیا گیا بعد ازاں وزیر داخلہ اور وزیر اطلاعات نے رابطہ کیا اور مطالبات پر مذاکرات کے لیے مدعو کیا۔حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان کمشنر آفس میں مذاکراتی کمیٹیوں کے 4 ادوار ہوئے، آج مذاکرات کا پانچواں دور تھا۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ آج کی نشست میں اتفاق ہوا کہ حکومت آئی پی پیز کے معاہدوں کی مکمل جانچ پڑتال کرے گی اور ایک ٹاسک فورس ایک ماہ میں آئی پی پیز پر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔حکومت آئی پی پیز معاہدوں پر نظر ثانی کے لیے نجی شعبے سے ماہرین کا انتخاب کرے گی۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت نے جاگیرداروں اور وڈیروں پر ٹیکس لگانے کا مطالبہ منظور کیا ہے اور حکومت نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کم کرنے کے مرحلہ وار طریقہ کار پر اتفاق کیا ہے۔ہمارے مطالبات کی دستاویزات پر وفاقی وزرا محسن نقوی اور عطا تارڑ نے دستخط کر دیے ہیں۔
لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ بجلی کے بل ہر صورت کم کیے جائیں گے، آئندہ ڈیڑھ ماہ میں بجلی کی فی یونٹ کی قیمت کم کرنے کے اقدامات کیے جائیں گے۔تاجروں کے خدشات دور کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے گی، حکومت اور جماعت اسلامی کی کمیٹی اس سلسلے میں وقتا فوقتاً ملاقات کرتی رہے گی۔
جماعت اسلامی کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ بہت جلد بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی، ہم سب کا مقصد عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ جماعت اسلامی نے نظم و ضبط سے اپنے مطالبات منوائے ہیں، جماعت اسلامی نے پر امن طریقے سے احتجاج ریکارڈ کرایا اور مذاکرات کیے، اللہ تعالیٰ ہر سیاسی جماعت کو ایسے ہی پرامن احتجاج کرنے کی توفیق دے۔