شیخوپورہ میں گیس کی لوڈشیڈنگ کا بحران شدت اختیار کرگیا

شیخوپورہ میں گیس کی لوڈشیڈنگ کا بحران شدت اختیار کرگیا
شیخوپورہ ( پبلک نیوز) گیس کی لوڈشیڈنگ اور پریشر میں کمی کا بحران شدت اختیار کرگیا۔ جس پر گھریلو خواتین لکڑیاں استعمال کرنے پر مجبور ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق مرزاں ورکاں روڈ، محلہ سلطان پورہ، رحمان پورہ، احمد پورہ، جنڈیالہ روڈ، نبی پورہ، خالد روڈ اور اس سے ملحقہ گلیوں سمیت شہر کی دیگر آبادیوں میں سرشام ہی گیس کی لوڈشیڈنگ شروع ہو جاتی ہے جبکہ بعض علاقوں میں گیس پریشر انتہائی کم ہونے سے کھانے پکانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ شہریوں کے مطابق بازار سے ملنے والی ایل پی جی بھی مہنگی ہونے سے اس کا استعمال مشکل ہوگیا ہے جس کی وجہ سے لکڑیاں جلا کر کھانا پکانا پڑ رہا ہے۔ دن بھر میں ایک تو گیس چند گھنٹے میسر رہتی ہے اور جن اوقات میں گیس آتی ہے اس کا پریشر اتنا کم ہوتا ہے۔ بار بار سوئی ناردرن کے مقامی حکام سے شکایات کی ہے مگر بے حسی اور استحصال کی انتہا ہوچکی ہے۔ شنوائی نہیں ہوپائی نہ سوئی گیس کی غیر اعلانیہ بندش اور لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا گیا ہے۔ نہ پریشر میں کمی کی شکایات کا اذالہ کیا جارہا ہے جس سے شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں اور داد رسی کیلئے احتجاج کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہیں جبکہ گیس میسر نہ ہونے کے باوجود معمول سے تین گنا بڑھ کر سوئی گیس کے بلز بھجوائے جارہے ہیں۔ شہریوں نے مطالبہ کیا کہ سوئی گیس کے حکام اپنا قبلہ درست کرنے کو تیار نہیں اور نہ ہی انہیں عوامی مشکلات کا ادراک ہے۔ جب بھی شہریوں کا احتجاج زور پکڑتا ہے تو کسی آفیسر کا تبادلہ کردیا جاتا ہے جس سے پیغام دینا مقصود ہوتا ہے کہ اب عوامی شکایات کا اذالہ ممکن ہوپائے گا۔ اب صارفین کے صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے اور سوئی گیس کی بجائے متبادل کے طور پر مجبوراًلکڑیاں اور بھوسہ جلا کر گھروں میں کھانا پکانے والے صارفین سوئی گیس آفس کا گھیراؤں کرکے احتجاجی دھرنا دینے پرمجبور ہوں گے۔ جو مطالبات کو تسلیم کئے جانے تک جاری رکھا جائے گا۔ اعلیٰ حکام فوری داد رسی یقینی بنائیں اور سوئی گیس صارفین کی مذکورہ شکایات کا فوری اذالہ کرکے اپنی ذمہ داریاں ادا کریں۔

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔