مری میں‌انڈہ پانچ سو کا جبکہ کمرے کا کرایہ 50 ہزار تھا

مری میں‌انڈہ پانچ سو کا جبکہ کمرے کا کرایہ 50 ہزار تھا
سابق گلوکارہ رابی پیرزادہ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں انکشاف نے کیا ہے کہ مری میں برفباری میں پھنسے سیاحوں سے مقامی لوگوں نے اشیائے خورونوش اور ہوٹل کے کرائے کی مد میں بھاری رقم کا مطالبہ کیا۔ رابی پیرزادہ نے حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک سیاح کی گفتگو شیئر کی ہے جس میں اس نے مری کے مقامی لوگوں کو منافق قرار دیتے ہوئے مقامی لوگوں کی جانب سے سیاحوں سے بھاری رقم لیے جانے کا انکشاف کیا ہے،انہوں نے برف میں پھنسی ایک بس کی تصویر شیئر کرتے ہوئےلکھا ’’یہ تصویر میں نے خود کھینچی تھی اور جو کچھ نیچے کسی بھائی نے لکھا ہے وہ حرف بہ حرف سچ ہے۔ دو رات پہلے مری میں برف میں پھنسے ہوئے خاندانوں کو اہلیان مری پانچ سو روپے کا ایک انڈہ فروخت کر رہے تھے، ہوٹل کمرے کا کرایہ تیس ہزار سے پچاس ہزار مانگ رہے تھے اور پانی کی بوتل پانچ سو کی بیچ رہے تھے۔چھوٹی گاڑی کو دھکا لگانے کا تین ہزار اور بڑی گاڑی کو دھکا لگانے کا پانچ ہزار لے رہے تھے۔ آج سارے مددگار بنے ہوئے ہیں ہوٹل مالکان بھی نیک بن گئے۔ منافق قوم۔ ایک سیاح کی گفتگو‘‘۔ واضح رہے کہ سیاحتی مقام مری میں سیر کے لیے جانے والے افراد شدید برفباری میں پھنس گئے تھے۔ وقت پر مدد نہ ملنے کے باعث خواتین اور بچوں سمیت 23 افراد شدید سردی میں ٹھٹھر کر جاں بحق ہوگئے۔ حکومت پنجاب نے سانحہ مری میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے لیے مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔
View this post on Instagram

A post shared by Rabi Pirzada (@rabi.fairy)

دوسری جانب سوشل میڈیا پر مری میں پیش آنے والے واقعات کی کئی دردناک کہانیاں گردش کر رہی ہیں لیکن ایک ایسا واقعہ سامنے آیاہے جس نے دلوں کو دہلا کر رکھ دیاہے اور اس پر سینئر صحافی حامد میر بھی خود کو نہ روک پائے ،انہوں نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے شہریوں کو اس المناک حقیقت سے روشناس کروایا ۔ حامد میر نے اخباری تراشہ ٹویٹر پر شیئر کیا ہے جس میں ایک متاثرہ نے اپنی کہانی بیان کی ہے ، مری میں پھنس جانے والے سیاح جہان داد نصیر نے بی بی سی کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ ’’ ہم سے مری کے ایک ہوٹل والے نے ایک رات گزار نے کا 50 ہزار کرایہ مانگا، میرے پاس کچھ پیسے کم تھے ، رات گزارنے کیلئے اپنی بیوی کا زیور ہوٹل والوں کے حوالے کرنا پڑا، ہوٹل والے کریڈٹ کارڈ قبول کرنے کیلئے تیار نہیں تھے ۔‘‘

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔