صدربائیڈن اور بیٹے کے خلاف رشوت کا جھوٹا الزام، ایف بی آئی مخبر کو 6 سال قید

Ex-FBI informant accused of lying about Biden family's ties to Ukrainian business jailed for 6 years
کیپشن: Ex-FBI informant accused of lying about Biden family's ties to Ukrainian business jailed for 6 years
سورس: google

ویب ڈیسک : امریکا کے صدر جو بائیڈن اور ان کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے خلاف رشوت وصول کرنے کی جھوٹی کہانی گھڑنے والے ایف بی آئی کے مخبر کو چھ برس قید کی سزا سنا دی گئی ۔

میڈیا  رپورٹس کے مطابق امریکا کے تفتیشی ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے مخبر الیگزینڈر سمرنوف کو بدھ کو سزا سنائی گئی ہے۔

الیگزینڈر سمرنوف ایف بی آئی کو جھوٹی معلومات فراہم کرنے اور ٹیکس کی عدم ادائیگی کے لیے اپنی آمدن چھپانے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ انہوں نے گزشتہ ماہ لاس اینجلس کی ایک وفاقی عدالت میں اعترافِ جرم کر لیا تھا۔

الیگزینڈر سمرنوف امریکا اور اسرائیل کی دوہری شہریت کے حامل ہیں۔ انہوں نے ایف بی آئی کے اپنے ہینڈلر کے سامنے یہ جھوٹا دعویٰ بھی کیا تھا کہ 2015 میں جب جو بائیڈن امریکا کے نائب صدر تھے تو انہیں اور ان کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کو یوکرین کی توانائی کمپنی ’برزما‘ کے اعلیٰ حکام نے 50، 50 لاکھ ڈالر رشوت دی تھی۔

پراسیکیوٹر کے مطابق الیگزینڈر سمرموف نے یہ جھوٹا دعویٰ 2020 کے صدارتی انتخابات کے دوران ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار جو بائیڈن کے بارے میں اپنے ’تعصب‘ کے اظہار کے طور پر کیا تھا۔

بائیڈن اور ان کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے خلاف رشوت وصولی کی جھوٹی کہانی گھڑنے کے معاملے پر پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ رشوت وصولی کی جعلی اسکیم 2020 کے صدارتی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش تھی۔

پراسیکیوٹر کا مزید کہنا تھا کہ تفتیش کے دوران سامنے آیا کہ الیگزینڈر سمرنوف کا توانائی کمپنی ’برزما‘ کے ساتھ 2017 میں معمولی نوعیت کا کاروباری تعلق تھا جب کہ اس وقت جو بائیڈن کی نائب صدارت کی مدت ختم ہو چکی تھی۔

پراسیکیوٹر نے یہ بھی بتایا کہ الیگزینڈر سمرنوف کے جھوٹے دعوے کے سبب کانگریس میں شدید گرما گرمی ہوئی۔

یہ معاملہ ایک بار پھر کچھ برس بعد 2020 میں اس وقت بھی سامنے جب صدارتی الیکشن میں ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دینے والے صدر جو بائیڈن کے مواخذے کے لیے کانگریس میں کارروائی شروع کی گئی۔ اس وقت جو بائیڈن کی انتظامیہ نے اس مواخذے کی کوشش کو ’اسٹنٹ‘ قرار دیا تھا۔

الیگزینڈر سمرنوف کی گرفتاری سے قبل ری پبلکن پارٹی ایف بی آئی سے اس حوالے سے دستاویزات جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

امریکا کے محکمۂ انصاف کے اسپیشل کونسل ڈیوڈ وئس کی ٹیم نے عدالت میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں لکھا ہے کہ سمرنوف نے جرم کا ارتکاب کر کے امریکہ کے ساتھ غداری کی ہے۔ امریکا نے ان کے لیے فیاضی کا مظاہرہ کیا تھا اور انہیں شہریت جیسا بڑا اعزاز عطا کیا تھا۔

دستاویزات میں یہ بھی تحریر کیا گیا ہے کہ امریکا نے سمرنوف پر ایک قانون پر عمل کرنے والے شہری کے طور پر اعتماد کیا تھا لیکن انہوں نے اس اعتماد کو ٹھیس پہنچائی اور امریکا کے صدارتی الیکشن میں مداخلت کی۔ خاص طور پر جب امریکا کی ایک اہم ترین ایجنسی نے انہیں خفیہ معلومات کے لیے انسانی ذریعہ سمجھا تاکہ وہ سچ سے آگاہ کریں۔

الیگزینڈر سمرنوف گزشتہ برس فروری سے قید میں ہیں۔ انہیں ملنے والی چھ برس کی سزا کی مدت انہیں حراست میں لیے جانے کے وقت سے شروع ہوگی۔

پراسیکیوٹرز نے ان کے خلاف گزشتہ برس نومبر میں ٹیکس کی عدم ادائیگی کے لیے آمدن چھپانے کے نئے الزامات بھی عائد کیے تھے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2020 سے 2022 کے درمیان لاکھوں ڈالر کی کمائی کی ہے۔

الیگزنڈر سمرنوف کے وکلا نے عدالت سے سزا چار برس تک محدود کرنے کی استدعا کی تھی اور کہا تھا کہ انہوں نے ایک دہائی تک ایف بی آئی کے مخبر کی حیثیت سے امریکا کی ’کافی مدد‘ کی ہے۔

الیگزنڈر سمرنوف کے وکلا نے عدالت میں جمع دستاویزات میں کہا ہے کہ سمرنوف آنکھوں سے متعلق صحت کے سنگین مسائل کا شکار ہیں اور طویل سزا ان کی مشکلات میں اضافے کا سبب بنیں گی۔

Watch Live Public News