ویب ڈیسک: اسلام آباد ہائیکورٹ نے فواد چوہدری کو دو ہفتے کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دیدی۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ فواد چوہدری 10 سے 24 اگست تک بیرون ملک جا سکتے ہیں جبکہ صاحبزادہ حامد رضا کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سُنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کا نام سفری پابندی کی فہرست سے نکالنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب جمع کرانے کیلئے عدالت سے وقت طلب کر لیا۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ یہ پی این آئی ایل کیا ہوتی ہے؟ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ سپریم کورٹ کی ڈائریکشن پر پی این آئی ایل لسٹ کا قانون بنایا گیا۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ کی ڈائریکشن پر قانون بن سکتا ہے؟ سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ کا ایسا کونسا احتیار ہے؟ ڈائریکشن تھی تو بھی حکومت نے دیکھنا تھا کہ کس قانون کے تحت کر سکتے ہیں۔ ایس آر او کے مطابق تو دو ماہ سے زیادہ نام اس لسٹ میں نہیں رہ سکتا۔
چیف جسٹس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ تو یہ ایس آر او پڑھ کر خود ہی پھنس گئے ہیں۔ ساٹھ دن گزرنے کے بعد آپ نے نام لسٹ میں کیسے رکھا ہوا ہے؟
اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے نے کہا کہ پولیس سے رپورٹ لی۔ وہ کہتے ہیں کہ نام لسٹ پر برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جب قانون کہتا ہے کہ نام ساٹھ دن سے زائد نہیں رہ سکتا تو آپ نے نکالا کیوں نہیں؟ تنگ کرنے کیلئے نام لسٹ سے نہیں نکالا؟ فضول جواب دیں گے تو میں ابھی توہینِ عدالت میں جیل بھیج دونگا۔ آپ لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ کھیلتے ہیں کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے نے جواب دیا کہ معذرت لیکن میں اتھارٹی نہیں ہوں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایف آئی اے والے اپنے آپ کو بادشاہ سمجھتے ہیں کہ جو مرضی کر کے نکل جائیں۔ میں اس کیس پر فیصلہ دوں گا۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے نام پی این آئی ایل سے نکالنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا جبکہ فواد چودھری کو دو ہفتے کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دیدی۔