ویب ڈیسک: ایوارڈ یافتہ خاتون شکاری ٹیلی ٹیس نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ انہیں کبھی بھی جنگلی جانوروں کا شکار کرنے پر دکھ نہیں ہوا ہے۔
یاد رہے کہ ٹیلی نے کچھ روز قبل ایک زرافے کے شکار کے بعد اس کے ساتھ تصاویر پوسٹ کیں تھیں جن پر تنقید کی جارہی تھی۔ ٹیلی نے وضاحت کی ہے کہ وہ شکاری ہیں اور انہیں شکار کرکے دلی سکون ملتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ شکار سے ایک رات پہلے اتنی پرجوش تھیں کہ ساری رات سو نہ سکیں، زرافے کے شکار کے لیے کئی دن پہلے سے ہی حکمت عملی بنا لی تھی۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کامیاب شکارکے بعد کے احساسات کو لفظوں میں بیان نہیں کیا جاسکتا، یہ بڑی کامیابی ہوتی ہے ، ان کا کہنا تھا کہ وہ بچپن سے ہی ایک ایسے ماحول میں بڑی ہوئی ہیں جس میں شکار کرنے کو معیوب نہیں سمجھا جاتا، اور نہ ہی وہ جانوروں کے شکار پر کسی سے معافی مانگیں گے۔
ٹیلی کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ دوسروں کی تنقید سے وہ کام نہیں چھوڑ سکتیں جسے کو دل سے کرتی ہیں، میرے لیے قدرت نے جو کام چنا ہے میں وہ کرتی رہوں گی، ہر ایک کو اپنی مرضی سے زندگی گزارنے کا حق ہے۔انہوں نے کہا اگر میں شکار کرکے دوسروں لوگوں سے مختلف انداز میں کھانا کھاتی ہوں، تو اس پر پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
39 سالہ ٹیلی پیشے کے لحاظ سے اکاوئنٹس ایڈمنسٹریٹر ہیں تاہم وہ فارغ اوقات میں شکار کی مہمات میں بھرپور حصہ لیتی ہیں انہوں نے اب تک 20 کے قریبی جنگلی جانوروں کا شکار کر رکھا ہے۔