پاکستان میں بھی فلم 'دی بیٹ مین 'کا شاندار آغاز

پاکستان میں بھی فلم 'دی بیٹ مین 'کا شاندار آغاز
لاہور: (ویب ڈیسک) دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ' دی بیٹ مین' کا آغاز شاندار رہا۔ اس فلم کے سامنے کسی اور کا چلنا مشکل ہی نظر آرہا ہے۔ ہالی وڈ کی نئی فلم ' دی بیٹ مین' نے پاکستان سمیت دنیا بھر کے سنیما گھر پھر سے آباد کر دیے ہیں۔ فلم کی باکس آفس پر شاندار اوپننگ نے شائقین کو سپر ہیرو فلم دیکھنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ' دی بیٹ مین' کے ایکشن سے بھرپور مناظر، رومانوی عنصر اور تجسس اسے کسی بھی سپر ہیرو کے مدِمقابل کھڑا کرنے کے لیے کافی ہے۔ 2021 میں ریلیز ہونے والی فلم 'سپائڈر مین: نو وے ہوم' کی طرح اس فلم نے ریکارڈ بزنس تو شاید نہ کیا ہو لیکن اس کے شوز میں 50 فیصد سے زائد عوام کی موجودگی خوش آئند ہے۔ ' دی بیٹ مین' نے پاکستان میں پہلے ہی ویک اینڈ پر ساڑھے 4 کروڑ روپے کا بزنس کیا جو اس سال کسی بھی فلم کا پاکستان میں سب سے زیادہ بزنس ہے۔ https://twitter.com/TwitterMovies/status/1499824391567421446?s=20&t=CgPw6nh0BSqaIyUI0MW2Kg اپریل میں ریلیز ہونے والی فلم 'سونیک دی ہیج ہوگ ٹو' اور مئی کے پہلے ہفتے میں نمائش کے لیے پیش کی جانے والی 'ڈاکٹر اسٹرینج: ان دی ملٹی ورس آف میڈنیس' تک ' دی بیٹ مین' کا راج رہنے کا قوی امکان ہے۔ ادھر دنیا بھر میں ' دی بیٹ مین' نے ریلیز کے پہلے ہی ہفتے 12 عشاریہ آٹھ پانچ ملین ڈالر کا ریکارڈ بزنس کیا جو 2022 میں اب تک کسی بھی فلم کا سب سے زیادہ اوپننگ بزنس ہے۔ یہ فلم بیٹ مین کا کردار ادا کرنے والے رابرٹ پیٹن سن کے لیے بھی بہت اہم کیوں کہ جب انہیں اداکار بین ایفلیک کی جگہ اس کردار کے لیے منتخب کیا گیا تھا تو کئی لوگوں نے اس پر اعتراض کیا تھا لیکن اس فلم کے ذریعے انہوں نے پہلے ہی ہفتے پر 100 ملین ڈالر کمائی کرنے والی فلموں کی فہرست میں 10 برس بعد جگہ بنائی ہے۔ https://twitter.com/TheBatman/status/1501279102367461376?s=20&t=CgPw6nh0BSqaIyUI0MW2Kg ' دی بیٹ مین' کے پروڈیوسرز کے لیے بھی یہ فلم کسی سنگِ میل سے کم ثابت نہیں ہوئی۔ 2017 میں 'وارنر برادرز' کی فلم 'اِٹ' نے پہلے ہی ہفتے میں 100 ملین ڈالر کمائے تھے جس کے بعد اب ان کی فلم ' دی بیٹ مین' نے یہ کامیابی سمیٹی ہے۔ خیال رہے کہ رابرٹ پیٹن سن 'ٹوائی لائٹ' جیسی مشہور فرانچائز میں کام کر چکے ہیں جبکہ ان کی دیگر فلمیں بھی باکس آفس پر کامیاب ہوئیں ہیں۔ ' دی بیٹ مین' میں انہوں نے ایک ایسے سپر ہیرو کا کردار ادا کیا ہے جسے جرائم سے لڑتے ہوئے زیادہ عرصہ نہیں گزرا اور اسی لیے انہیں فلم میں یہ کردار نبھانے میں آسانی ہوئی۔ شائقین نے ' دی بیٹ مین' کے ایکشن کو جہاں بے حد پسند کیا وہیں اس فلم میں بروس وین اور سیلینا کائل کی کیمسٹری کو بھی خوب سراہا ہے۔ بروس وین روپ دھار کر بیٹ مین اور سیلینا کائل کیٹ وومن بنتی ہے۔ https://twitter.com/TheBatman/status/1475526901531774979?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1475526901531774979%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.urduvoa.com%2Fa%2Fthe-batman-returns-to-theatres-with-a-vengeance-scores-big-at-box-office-08mar2022%2F6474833.html فلم ' دی بیٹ مین' کی کہانی بروس وین نامی امیر زادے کے گرد گھومتی ہے جو اپنے والدین کی اچانک موت کے بعد اپنے شہر گوتھم کو جرائم سے پاک کرنے کی ٹھان لیتا ہے۔ اس کام کے لیے وہ بیٹ مین کا روپ دھارتا ہے اور اس میں بٹلر ایلفریڈ اس کی مدد کرتا ہے جبکہ پولیس ڈپارٹمنٹ کا ایک ایماندار افسر جم گارڈن بیٹ مین کی رہنمائی کرتا ہے۔ ماضی کی بیٹ مین فلموں کی طرح ' دی بیٹ مین' میں بروس وین کے بیٹ مین بننے تک کے سفر کو زیادہ وقت نہیں دیا گیا جبکہ زیادہ زور بیٹ مین بننے کے بعد اسے کیا مشکلات پیش آئیں، اس پر دیا گیا۔ بیٹ مین کا اس فلم میں مقابلہ رڈلر نامی ایک ایسے ولن سے ہوتا ہے جو شہر کے کرپٹ افسران کو مار کر قانون اپنے ہاتھ میں لیتا ہے اور بیٹ مین کو ایسی 'رڈلز' یعنی پیغام بھیجتا ہے جسے کوئی اور نہیں سمجھ پاتا۔ https://twitter.com/TheBatman/status/1500259872259985408?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1500259872259985408%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.urduvoa.com%2Fa%2Fthe-batman-returns-to-theatres-with-a-vengeance-scores-big-at-box-office-08mar2022%2F6474833.html کیا بیٹ مین رڈلر کو پکڑ کر قانون کے حوالے کرنے میں کامیاب ہو جائے گا یا سیلینا کائل اس کی مشکلات میں اضافہ کرے گی؟ ہدایت کار میٹ ریوز نے اس فلم میں بیٹ مین کو دنیا کا سب سے عظیم سراغ رساں کے طور پر پیش کیا ہے۔ فلم میں بروس وین کو کم اور بیٹ مین کو ایک ایسے سپر ہیرو کے طور پر دکھایا گیا ہے جسے سوائے جم گارڈن کے ہر کوئی ولن ہی سمجھتا ہے۔ فلم کی زیادہ تر عکس بندی رات کے اندھیرے میں کی گئی ہے جس کی وجہ سے ڈر کا وہ پہلو جسے بیٹ مین اپنے فائدے کے لیے استعمال کرتا ہے، وہ زیادہ نمایاں ہوتا ہے۔