ویب ڈیسک :سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ فروری 2024 دنیا کی تاریخ کا سب سے گرم ترین مہینہ ثابت ہوا ہے ۔
یورپی یونین کی کلائمیٹ سروس کے مطابق، دنیا کی سمندری سطح بھی اس وقت ریکارڈ پر سب سے زیادہ گرم ہے۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ فروری 2024 صنعتی دور کے اوقات کے مقابلے میں تقریباً 1.77C سنٹی گریڈ زیادہ گرم تھا۔
بحرالکاہل کے ال نینو موسم کی وجہ سے درجہ حرارت میں اب بھی اضافہ ہو رہا ہے، لیکن انسانی وجہ سے ہونے والی موسمیاتی تبدیلی گرمی کا اصل محرک ہے۔
بتایا گیا ہے کہ اگرچہ الا نینو موسمی تبدیلیوں کے رجحان میں کمی آئی ہے لیکن آنے والے مہینوں میں یہ عالمی آب و ہوا پر اثر انداز ہوتا رہے گا۔
ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن نے الا نینو موسمی واقعات پر ایک نئی رپورٹ شائع کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ الا نینو کے اثرات 2023-2024 کے عرصے میں اپنے عروج پر پہنچ گئے تھے۔ تا ہم اب بتدریج اس میں کمزوری آتی جا رہی ہے، لیکن آنے والے مہینوں میں عالمی آب و ہوا اور درجہ حرارت میں اضافہ جاری رہے گا۔
ڈبلیو ایم او کے سیکرٹری جنرل سیلسٹے ساؤلو، کا کہنا ہے "جون 2023 کے بعد سے ہر ماہ ماہانہ درجہ حرارت کا ایک نیا ریکارڈ ٹوٹا ہے۔ 2023 اب تک کا سب سے گرم سال رہا ہے۔ الا نینو نے اس ریکارڈ درجہ حرارت میں اپنا حصہ ڈالا، لیکن گرین ہاؤس گیسیں بلاشبہ " اس نتیجے کی اصل ذمہ دار ہیں۔"
ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ الا نینو، جو گزشتہ سال معمول سے زیادہ درجہ حرارت کا موجب بنا تھا، امسال مارچ اور مئی کے درمیان بھی انتہائی درجہ حرارت کا سبب بن سکتا ہے۔