پاکستان تحریک انصاف کے تین سالہ دور حکومت میں کرپشن کی کہانی سامنے آ گئی، چیئرمین پی ٹی آئی کی فرنٹ پرسن فرح گوگی کی ہوشربا کرپشن۔ تفصیلات کے مطابق 3 سال میں فرحت شہزادی کے اثاثوں میں 4 ارب 52 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ ظاہری اثاثوں میں 420 فیصد، غیرظاہری اثاثوں میں 15 ہزار 300 فیصد اضافہ ہوا۔ فرحت شہزادی کے شوہر احسن جمیل اور باقی رشتہ داروں، حصہ داروں کے اثاثے الگ ہیں۔ ایس ای سی پی ریکارڈ کے مطابق فرحت شہزادی عرف فرح گوگی 8 کمپنیز میں حصہ دار ہیں۔ 19 جولائی 2021 کو ایک پراپرٹی ٹائیکون نے فرح گوگی کو 240 کنال زمین بطور رشوت دی، اس رشوت کے عوض پی ٹی آئی حکومت نے 460 ارب روپے ہرجانے کیس کی پیروی سے اجتناب کیا اس کے علاوہ فرح گوگی نے 2018 کی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا بھی بھرپور فائدہ اٹھایا۔ 48 کروڑ 90 لاکھ سے زیادہ کا کالا دھن پوسٹنگ ٹرانسفرز اور سرکاری ٹھیکوں کی مد میں بطور رشوت وصول کیا گیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے کئی اور ساتھی بھی اس میں شامل ہیں۔ فرح کی کرپشن کی داستان پاکستان تک محدود نہیں، تحقیقات سے ثابت ہوا کہ یہ منی لانڈرنگ جیسے گھناونے جرائم کی بھی مرتکب ہوئیں ۔ انہوں کے ایک اکاونٹ میں 42 کروڑ 60 لاکھ روپے جمع کرائے گئے۔ فرح، احسن جمیل اور ان کے پارٹنرز کے 102 بینک اکاونٹس سامنے آئے ہیں کہ جن کی کل مالیت ساڑھے 14 ارب روپے ہے۔ خیال رہے کہ تحققیات میں ملنے والے شواہد فرح گوگی کی کرپشن کی داستان کے منہ بولتے ثبوت ہیں، حکومت کے خاتمے کے ساتھ فرح گوگی کا ملک سے فرار ہو جانا ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے۔