اسرائیل کا فضائی حملے میں حزب اللہ  کے درجنوں زیر زمین کمانڈسنٹر کوتباہ کرنے کا دعویٰ

اسرائیل کا فضائی حملے میں حزب اللہ  کے درجنوں زیر زمین کمانڈسنٹر کوتباہ کرنے کا دعویٰ

(ویب ڈیسک )اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) کے ترجمان ڈینیل ہگاری نے ایک پریس بریفنگ کے دوران  بتایا کہ  ایئر اسٹرائک میں حزب اللہ کے جنوبی فرنٹ کے درجنوں زیر زمین کمانڈ سنٹر کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ ان سنٹرز میں اسرائیل کے خلاف لڑائی کی قیادت کرنے والے کمانڈرز تعینات تھے۔

خبر رساں ایجنسی سنہوا کے مطابق ہگاری نے بتایا کہ حزب اللہ کے جنوبی فرنٹ اور ردوان فورسز کے 6 سینئر کمانڈر مارے گئے۔ ان میں علی احمد اسماعیل اور احمد حسن نازل بھی شامل تھے۔ اسماعیل بنت جیبل علاقہ میں توپ خانہ کا کمانڈر تھا۔ احمد حسن نازل حزب اللہ کی اسپیشل کمانڈو یونٹ ’رادوان فورسز‘ کے لیے بنت جیبل میں اٹیک سیکٹر کی کمان سنبھالتا تھا۔

آئی ڈی ایف ترجمان کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے جنوبی فرنٹ نے جنوبی لبنان میں انڈرگراؤنڈ انفراسٹرکچر اور کمانڈ سنٹرزکا ایک وسیع نیٹ ورک بنایا ہے۔ اس نیٹ ورک کا استعمال زمینی جنگ کے دوران آئی ڈی ایف فوجیوں پر حملہ کرنے اور اسرائیل میں لوگوں پر حملہ کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ 

آئی ڈی ایف کے مطابق فضائی حملے  میں وہ پورا علاقہ شامل تھا جہاں حزب اللہ کا جنوبی فرنٹ ردوان  فورسز کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔ مجموعی طور پر آئی ڈی ایف نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جنوبی لبنان میں 125 سے زیادہ مقامات پر حملہ کیا۔

اسرائیلی سرکاری اعداد و شمار کے مطابق حزب اللہ نے منگل کے روز سرحد پار 170 سے زیادہ راکٹ داغے ۔

 اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ وہ لبنان میں حزب اللہ کو ختم کرنے کے لیے فوجی کارروائی کر رہا ہے، حالانکہ غزہ اور لبنان  میں اسرائیل کے  حملوں نے زبردست تباہی مچا دی ہے۔

 خبر رساں ایجنسی سنہوا نے شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا کہ اِس وقت لبنان میں 12 لاکھ سے زیادہ لوگ ہجرت کو مجبور ہو چکے ہیں۔

Watch Live Public News